نئی مردم شماری کے طریقہ کار میں کئی نقائص سامنے آ گئے

بریفنگ میں بتایا گیا اگر نئی شماری کے نتائج نہیں دے پاتے تو الیکشن متاثر نہیں ہوں گے۔ الیکشن 2017 کی مردم شماری پر کرائے جاسکیں گے۔

ملک میں نئی مردم شماری کے طریقہ کار کا اعلان، کئی متنازعہ نکات پہلی بریفننگ میں ہی سامنے آئے گئے۔ نئی مردم شماری میں ڈی فیکٹس کی بجائے ڈی جورے مردم شماری کی جائے گی ، یعنی جو لوگ ملک سے باہر ہیں ان کو شمار نہیں کیا جائے گا ۔ تعلیم روزگار علاج کے لئے باہر گئے لوگوں کو شمار نہیں کیا جائے گا۔

ادارہ شماریات حکام کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری پر بریفنگ دی۔  بتایا گیا کہ جو لوگ ملک سے باہر ہیں ان کو شمار نہیں کیا جائے گا ۔ تعلیم روزگار علاج کے لئے باہر گئے لوگوں کو شمار نہیں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

ڈیجیٹل مردم شماری کے لئے ڈی فیکٹو کی بجائے ڈی جورے طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔ ڈیجیٹل مردم شماری کا مقصد مستقبل کی منصوبہ بندی کرنا ہے۔ ملک میں پہلی مرتبہ جیو کوڈنگ متعارف کرائی ہے۔

حکام کے مطابق تمام اضلاع میں سہولیات کی دستیابی کے لئے جیو ٹیگنگ کرنے جارہے ہیں۔

جیو ٹیگنگ سے ترقیاتی منصوبوں کی پلاننگ میں مدد ملے گی۔ جیو ٹیگنگ سے سکول، ہسپتال، یونیورسٹی کی موجودگی پتا چلے گی۔ ہم نے مردم شماری کو اسمبلی نشستوں سے ڈی لنک کرنا ہے۔

مردم شماری کے طریقہ کار پر تمام سیاسی جماعتوں کا اعتماد حاصل کرلیا ہے۔ مردم و خانہ شماری کے ذریعے ہی معاشی شماری بھی کی جائے گی۔ ملک میں اب تک صرف ایک معاشی شماری کی گئی ہے۔ پوسٹ انومریشن کے لئے کیٹی سسٹم متعارف کروایا گیا ہے۔

کیٹی نظام دنیا میں پہلی مرتبہ متعارف کروایا گیا ہے ۔ ڈیجیٹل مردم شماری کے لئے ایک لاکھ 21 ہزار افراد کو تربیت فراہم کی جارہی۔

بریفنگ کے مطابق 33 اضلاع میں پائلٹ ڈیجیٹل مردم شماری مکمل کی جاچکی ہے۔ ایک صوبے کے تحفظات کے باعث جلد نئی مردم شماری کی جارہی۔

بریفنگ میں بتایا گیا اگر نئی شماری کے نتائج نہیں دے پاتے تو الیکشن متاثر نہیں ہوں گے۔ الیکشن 2017 کی مردم شماری پر کرائے جاسکیں گے۔ قوم پرست جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر