نگراں وزیراعلیٰ پر نون لیگ کے تاخیری حربے، معاملہ ای سی پی میں جائے گا

پرویزالہیٰ اور حمزہ شہباز کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ ہونے پر اب پارلیمانی کمیٹی اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کرے گی تاہم تین روز میں اتفاق میں ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن میں جائے گا، حکومتی اتحاد نے خدشات ظاہر کیے ہیں نون لیگ تاخیری حربے استعمال کرکے ای سی پی سے اپنا نامزد نگراں وزیراعلیٰ چاہتی ہے

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ ہونےاب معاملہ پارلیمانی کے پاس پہنچ گیا ہے جبکہ یہاں بھی اتفاق نہیں ہوا تو معاملہ  الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا ۔

پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان چوہدری پرویز الہیٰ اور قائد حزب اختلاف میاں حمزہ شہباز شریف کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا نام فائنل نہ ہونے کے باعث معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

تمام ملزمان نے ملکر نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے ملزم احد چیمہ کا نام دے دیا

پارلیمانی کمیٹی کے پاس نگراں وزیراعلیٰ  کے ناموں پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے 3 روز کا وقت ہوگاتاہم اتفاق رائے نہ ہونے معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا جس کا واضح امکان موجود ہے۔

پاکستان تحریک انصاف اور قاف لیگ مسلسل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا پر جانب داری کا الزام عائد کرچکے ہیں جس کے وجہ سے امکان ہے کہ  نگراں وزیراعلیٰ  نون لیگ کا حامی ہوسکتا ہے ۔

 پارلیمانی کمیٹی کو حکومت اور اپوزيشن دو دو نام بھیجیں گے جس میں سے کسی ایک نام پر اتفاق کرنا ہوگاایسانہ ہوا تو معاملہ  الیکشن کمیشن چاروں میں سے کسی ایک کو نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کردے گا ۔

حکومتی اتحاد نے خدشات ظاہر کیے ہیں کہ مسلم لیگ نون جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کررہی ہیں تاکہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے اور ان کا نامزد شخص نگراں وزیر اعلیٰ مقرر ہو جائے ۔

وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی جانب سے اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگراں وزیراعلیٰ  کے نام پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق نہ ہونے کا معاملہ پالیمانی کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا ہے ۔

قائد ایوان  پرویزالہیٰ نے اتحادی جماعت تحریک انصاف کی مشاورت سے تین نام بھجوائے تھے جن میں احمد نواز سکھیرا، ناصر کھوسہ اور نصیر خان شامل تھے  تاہم ناصر کھوسہ نے معذرت کرلی تھی ۔

پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے پی ڈیم ایم قیادت کی مشاورت سے2 نام بھجوائے تھے جن میں وزیراعظم شہبازشریف کے مشیر احد چیمہ اور محسن نقوی کے نام شامل تھے ۔

حکومت اور حزب اختلاف کے پاس نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر غور کرنے کیلئے3 روز کا وقت تھا جوکہ گزشتہ رات10 بجے ختم ہوچکا ہے اور اب معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

روزنامہ ڈان نے نگراں حکومت سے متعلق حامد میر کا دعویٰ غلط ثابت کردیا

حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ ہونے پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجوا دیا ہے ،اس سلسلے میں مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے ۔

حکومتی اور اپوزیشن کے تین ،تین ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھی تین روز کا وقت ہوگا اگر تین روز میں کمیٹی اتفاق نہیں کر سکتی تو معاملہ الیکشن کمیشن پاکستان  کے پاس چلا جائے گا ۔

قائد ایوان  چوہدری پرویز الہیٰ نے اتحادی جماعت پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد پارلیمانی کمیٹی کیلئے میاں اسلم اقبال، راجہ بشارت اور ہاشم جواں بخت کے نام اسپیکر  پنجاب اسمبلی کو بھجوا دیئے ۔

متعلقہ تحاریر