سپریم کورٹ کا نیب کو خصوصی افراد کیلئے 3 فیصد کوٹے پر نوکریاں دینے کا حکم
عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ تمام سرکاری اور نجی ادارے خصوصی افراد کے لیے احساس پیدا کریں ، خصوصی افراد کے تمام قانونی اور آئینی حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے۔
سپریم کورٹ نے سرکاری اداروں میں خصوصی افراد کیلئے مختص کوٹے پر فوری عملدرآمد کرنے کا حکم سناتے ہوئے نیب کو حکم دیا ہے کہ خصوصی افراد کیلئے 3 فیصد کوٹے پر فوری عمل کیا جائے جب کہ عدالت عظمیٰ نے خصوصی افراد کیلئے لفظ معذور استعمال کرنے سے روک دیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے سرکاری اداروں میں خصوصی افراد کی ملازمت سے متعلق کیس کا آٹھ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ خصوصی افراد کو سرکاری اداروں میں ملازمت دینا خیرات نہیں ، آئینی حق ہے ، پاکستان میں خصوصی افراد کی تعداد 33 لاکھ سے 2 کروڑ تک ہے ، خصوصی افراد کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیے
منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے سلیمان شہباز کو کلین چٹ دے دی
خیبرپختونخوا میں سیاسی بلوغت کا مظاہرہ، نگراں وزیراعلیٰ کیلیے اعظم خان پر اتفاق
عدالت نے نیب کو خصوصی افراد کے لیے 3 فی صد کوٹے پر فوری تقرری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری اور نجی ادارے خصوصی افراد کے لیے احساس پیدا کریں ، خصوصی افراد کے تمام قانونی اور آئینی حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے ، معاشرے کی ترقی میں خصوصی افراد کا بھی اتنا ہی کردار ہے جتنا عام آدمی کا ۔
عدالت عظمٰی کے فیصلہ میں کہا گیا کہ خصوصی افراد کے لئے معذور افراد کے الفاظ استعمال نہ کئے جائیں۔ پاکستان کا آئین تمام شہریوں کو بلا امتیاز برابر کے حقوق فراہم کرتا ہے۔