پاکستان میں ایک کروڑ 46 لاکھ سیلاب متاثرین کو خوراک کی ضرورت ہے، آئی آر سی
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 40 لاکھ بچے اب بھی آلودہ اور ٹھہرے ہوئے سیلابی پانی کے قریب اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں ، یونیسیف
انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی نے خبردارکیا ہےکہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ ایک کروڑ 46 لاکھ افراد کو خوراک کی ضرورت ہے جبکہ 86 لاکھ افراد خوراک کی انتہائی کمی کا شکارہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 40 لاکھ بچے اب بھی بقاکی جنگ لڑرہےہیں۔
یہ بھی پڑھیے
جنیوا کانفرنس میں ملنے والی امداد سیلاب متاثرین پر خرچ کی جائے گی، دفتر خارجہ
جنیوا ڈونر کانفرنس: بلاول کا کئی علاقوں میں سیلابی پانی کھڑے رہنے کا اعتراف
پاکستان میں مہلک سیلاب کو چھ ماہ گزر چکے ہیں مگر اب بھی لاکھوں افراد غذائی قلت اور سیلاب سے لاحق مختلف بیماریوں کا شکار ہیں۔
6 months ago, Pakistan was devastated by extreme flooding. Today, we’re still providing aid and advocating for global action to address the climate crisis.
The world cannot continue to look away. Stand with us in calling for world leaders to act on climate change, now. ✊ pic.twitter.com/M9rWBUYLh2
— IRC – International Rescue Committee (@RESCUEorg) January 23, 2023
انٹرنیشنل ریڈ کراس (آئی آر سی) نے متنبہ کیا ہے کہ اندازاًایک کروڑ 46 افراد کو خوراک کی امداد کی ضرورت ہے، جن میں86لاکھ افراد انتہائی سطح پر خوراک کی عدم تحفظ کا سامنا کر رہے ہیں اور ان سے نمٹنے، کھانا چھوڑنے اور اثاثے فروخت کرنے کے بارے میں ناممکن فیصلوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
"4 million children in flood affected areas of Pakistan are still fighting for survival near contaminated and stagnant flood waters. With homes destroyed, they are suffering a bitter winter, without decent shelter.” –@AbdullahAFadil #FloodsinPakistanhttps://t.co/nMlbQXcyzS
— UNICEF Pakistan (@UNICEF_Pakistan) January 18, 2023
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 40 لاکھ بچے اب بھی آلودہ اور ٹھہرے ہوئے سیلابی پانی کے قریب اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ گھروں کے تباہ ہونے کے بعد، وہ ایک کڑوی سردی کا شکار ہیں، کوئی معقول پناہ گاہ نہیں ہے۔