سائفر تحقیقات کا معاملہ: جسٹس سردار طارق مسعود کی دائر اپیلوں پر سماعت سے معذرت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت نے سائفرکی تحقیقات کے لیے علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی تھیں۔

سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود نے سائفر کی تحقیقات کے لیے دائر اپیلوں کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے اپیلیں واپس چیف جسٹس آف پاکستان کو بھیج دیں۔ سائفر کے معاملے پر پی ٹی آئی اور حکومت نے سائفرکی تحقیقات کے لیے علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کررکھی ہیں۔

سپریم کورٹ میں مبینہ طور پر بین الاقوامی سازش کے ذریعے عمران خان کی حکومت گرانے کے لیے سائفر کی تحقیقات کے لیے اپیلیں دائر کی گئی تھیں جن پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگائے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم شہباز شریف کی اسحاق ڈار کے دعووؤں کے برعکس آئی ایم ایف سے اپیل

ایل این جی کیس:  شاہد خاقان عباسی کے دائرہ اختیار سے متعلق فیصلہ محفوظ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت نے سائفرکی تحقیقات کے لیے علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی تھیں۔

رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف ان چیمبر اپیلوں کی سماعت 24 جنوری کو ہونا تھی تاہم جسٹس سردار طارق مسعود نے اپیلوں کی سماعت سے معذرت کر لی۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے سائفر کی تحقیقات کے لیے دائر اپیلیں واپس چیف جسٹس کو بھیج دیں۔ انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ چیف جسٹس سائفر تحقیقات کے لیے ان چیمبر اپیلوں کی سماعت کسی اور جج کے سامنے مقرر کر دیں۔

گزشتہ برس مارچ میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں جلسے کے دوران دعوٰی کیا تھا کہ ان کی حکومت کو ایک ملک کی جانب سے دھمکی آمیز سائفر موصول ہوا ہے۔

عمران خان نے خطاب کے دوران امریکہ کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ان کی حکومت کو سازش کے تحت ختم کرایا گیا۔

اسی سائفر کے حوالے سے ان کی چند آڈیوز بھی لیک ہوئی تھیں۔

سائفر کا معاملہ عدالت تک بھی پہنچا تھا اور اس کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور سائفر کی تحقیقات کے لیے دائر چیمبر اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کی گئی تھیں۔

متعلقہ تحاریر