ڈیجیٹل مردم شماری: پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات میں تاخیر کا بہانہ بنے گی

پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے مطابق نئی ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز یکم مارچ سے ہوگا جو یکم اپریل تک جاری رہے گی ، اس سے قبل یکم فروری کو مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) نے ملک بھر میں ساتویں مردم شماری اور خانہ شماری یکم مارچ سے شروع کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ مردم شماری ڈیجیٹل طور پر کی جائے گی ، جو ایک ماہ تک جاری رہے گی ، جس کا مطلب بڑا واضح ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ہونے والے عام انتخابات تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں۔

پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے نوٹی فیکیشن کے مطابق یکم مارچ کو شروع ہونے والی ڈیجیٹل مردم شماری یکم اپریل کو ختم ہو گی۔

وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے ماتحت کام کرنے والے ادارہ شماریات پاکستان نے مردم شماری کرانے کی منظوری مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے 13 جنوری کو ہونے والے 49ویں اجلاس کے دوران دی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

تحریک انصاف کے مزید 43 ارکان قومی اسمبلی ڈی نوٹیفائی کردیئے گئے

سائفر تحقیقات کا معاملہ: جسٹس سردار طارق مسعود کی دائر اپیلوں پر سماعت سے معذرت

فیصلے سے قبل، پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس نے مردم شماری شروع کرانے کے لیے تین درجوں کی تربیت کا اہتمام کیا تھا۔ اسلام آباد میں ماسٹر ٹرینرز کی تربیت؛ ڈویژنل سطح پر ٹرینرز (TOTS) کی تربیت؛ اور مردم شماری ضلعی سطح پر شمار کنندگان (TOEs) کی تربیت شامل تھی۔

وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ نے گزشتہ سال بالترتیب 15 اور 23 دسمبر کو ماسٹر ٹرینرز کی تربیت اور ڈویژنل ٹرینرز کی تربیت کا کامیاب انعقاد کیا۔ جبکہ شمار کنندگان کی تین بیچوں کی تربیت رواں سال 7 سے 21 جنوری تک کی گئی ، جس میں مقامی انتظامیہ نے اہم کردار ادا کیا۔

ادارہ شماریات پاکستان نے بتایا کہ مردم شماری کا فیلڈ آپریشن پہلے 1 فروری سے 4 مارچ 2023 تک کرانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

کچھ ناگزیر وجوہات کی بنا پر اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے، مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے مردم شماری کی نگران کمیٹی (سی ایم سی) کے پانچویں پیش رفت کے جائزہ اجلاس میں فیصلہ کیا۔ اجلاس 17 جنوری 2023 کو ہوا تھا۔

2017 کی مردم شماری کے مطابق پاکستان کی آبادی 207.68 ملین

2017 میں ہونے  والے مردم شماری کا انعقاد 19 سال بعد کیا گیا تھا ، اس کے قبل 1998 میں آخری مردم شماری کی گئی تھی ، 2017 کی مردم شماری کے مطابق پاکستان کی آبادی 207.68 ملین افراد پر مشتمل تھے۔ 1998 سے 2017 تک 2.40 فیصد کی شرح سے آبادی میں اضافہ ہوا۔ جس میں 106.3 ملین مرد اور 101.3 ملین خواتین ہیں۔

2017 میں پنجاب کی آبادی کا سب سے زیادہ حصہ 52.96 فیصد ہے، اس کے بعد سندھ میں 23.04 فیصد، خیبرپختونخوا میں 14.69 فیصد، بلوچستان میں 5.94 فیصد اور فاٹا اور اسلام آباد میں بالترتیب 2.40 فیصد اور 0.96 فیصد رہا۔

2017 کے نتائج کے مطابق سب سے زیادہ آبادی کی کثافت فی مربع کلومیٹر اسلام آباد میں ہے جہاں 2,211 افراد فی مربع کلومیٹر اور سب سے کم بلوچستان میں 35.53 افراد ہیں۔ سب سے زیادہ جنس کا تناسب اسلام آباد میں 110.68 ہے اور سب سے کم کے پی میں 102.4 ہے۔

2017 کی مردم شماری کے مطابق ملک میں آبادی کا زیادہ تناسب 15 سے لے کر 64 سال کی عمر کے افراد پر مشتمل ہے۔ 15 سال پر مشتمل افراد کا تناسب 53.40 فیصد ہے جبکہ 64 سال پر مشتمل افراد کا تناسب 40.31 ہے۔

2017 کی مردم شماری کے مطابق 63.56 فیصد افراد شہری علاقوں میں بستے ہیں جبکہ 36.44 فیصد لوگ دیہی علاقوں میں رہتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر