عبدالقدوس بزنجو کے بعد جان محمد جمالی بھی بلامقابلہ اسپیکر منتخب

اس سے قبل میر جان محمد جمالی مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔

وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما میر جان محمد جمالی بھی بلامقابلہ بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔ جس کا باضابطہ اعلان تین بجے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

 میر عبدالقدوس (جو اس وقت اسپیکر بلوچستان اسمبلی تھے) ،جام کمال کے خلاف ناراض گروپ کی قیادت کر رہے تھے ،جس نے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی اور ووٹنگ سے ایک روز قبل جام کمال وزارت اعلیٰ سےمستعفی ہو گئے تھے، جس پر میر عبدالقدوس بزنجو نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کے عہدے سے مستعفیٰ ہوکر وزیراعلی کی نشست کے لئے انتخاب لڑا اور بلامقابلہ کامیاب قرار پائے۔

یہ بھی پڑھیے

نوائے وقت گروپ، اشتہارات کی بھرمار: ورکرز تنخواہوں کے لیے دربدر

نسلہ ٹاور کو کیسے گرایا جائے، سندھ حکومت پریشان

میر عبدالقدوس بزنجو کے استعفیٰ کے نتیجے میں خالی ہونے والی نشست پر آج دوپہر 12 بجے تک بلوچستان اسمبلی میں کاغذات نامزدگی جمع کیے گئے۔ مقررہ وقت کے دوران صرف جان محمد جمالی کی جانب سے ہی کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔ اس طرح بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما جان محمد جمالی بلامقابلہ دوسری مرتبہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی بن گئے۔

گورنر بلوچستان کی جانب سے آج سہ پہر تین بجے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس طلب کیا تھا، جس میں نئے اسپیکر کے لئے رائے شماری ہونی تھی۔ تاہم سیکرٹری اسمبلی کی جانب سے بیان میں بتایا گیا کہ اسپیکر کے انتخاب کیلئے اب رائے شماری نہیں ہوگی کیونکہ جان محمد جمالی رائے شماری کے بغیر ہی بلامقابلہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب ہوگئے ہیں۔ ان کے انتخاب کا باضابطہ اعلان بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں کیا جائے گا جس کے بعد وہ اس منصب کا حلف اٹھائیں گے۔

 اس سے قبل میر جان محمد جمالی مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔

جان محمد جمالی کا تعلق بلوچستان کے ضلع جعفرآباد سے ہے۔ وہ 15 جون 1998ء سے 12 اکتوبر 1999ء تک بلوچستان کے وزیر اعلیٰ رہے۔وہ 12 مارچ 2006 سے 11مارچ 2012 تک سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے منصب پر فائز رہے۔

متعلقہ تحاریر