بلوچستان ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کے خلاف مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم

بلوچستان پولیس نے سینیٹر اعظم سواتی کو جمعے کے روز اسلام آباد سے خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ کی مچھ جیل میں منتقل کیا تھا۔

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) نے منگل کے روز صوبائی پولیس کو حکم دیا کہ وہ پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف مزید مقدمات درج نہ کرے ، اعظم سواتی کو چند روز قبل اسلام آباد کے ایک اسپتال سے کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا۔

بلوچستان پولیس نے اعظم سواتی کو متنازعہ تقریر اور فوج کے خلاف متنازعہ ٹوئٹ کرنے پر درج مقدمات کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف نے ان کی گرفتاری پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان پولیس نے صغراں بی بی کیس میں سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے اعظم سواتی کے خلاف ایک ہی طرز کے 50 سے زیادہ مقدمات درج کیے۔

یہ بھی پڑھیے

مظفر گڑھ : 11سالہ طالبہ کی فحش تصاویر فیس بک پر اپ لوڈ کرنیوالا ملزم گرفتار

کراچی: ملیر شمسی کالونی میں قتل کی لرزہ خیز واردات، گھر سے گلا کٹی چار لاشیں برآمد

74 سالہ سینیٹر اعظم صاحب کے صاحبزادے نے بلوچستان ہائی کورٹ میں اپنے والد کی رہائی کے لیے درخواست دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ان کے والد کے خلاف درج مقدمات کو ختم کردیا جائے۔

اعظم سواتی کے بیٹے نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے والد کو رہا کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی انصاف لائرز فورم نے سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ کوئٹہ کی ایک مقامی عدالت نے اتوار کے روز سینیٹر اعظم سواتی کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا ، جبکہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے انہیں فوج کے خلاف متنازعہ ٹویٹس سے متعلق کیس میں اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔

جمعہ کے روز بلوچستان پولیس نے سخت سیکورٹی میں نجی طیارےکے ذریعے اعظم سواتی کو مچھ جیل میں منتقل کیا تھا۔

بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس کامران ملا خیل اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل دو رکنی بنچ نے عثمان سواتی کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے بعد عدالت نے صوبائی پولیس کو اعظم سواتی کے خلاف مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئی جی پی کو طلب کر کے اعظم سواتی کے خلاف صوبے میں درج تمام مقدمات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے اعظم سواتی کو کوئٹہ سے باہر منتقل نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی۔

بلوچستان ہائی کورٹ نے محکمہ داخلہ اور ایف آئی اے سمیت دیگر فریقین کو کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے احکامات کی تعمیل کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

متعلقہ تحاریر