پولیس افسر سے بدتمیزی کیس: شیخ رشید کی ضمانت منظور کرلی
شیخ رشید احمد کی ضمانت منظوری کا فیصلہ ہفتے کے روز مری کے جوڈیشل مجسٹریٹ محمد ذیشان نے سنایا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس افسر سے بدتمیزی کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔
سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے گرفتاری کے دوران قانون نافذ کرنے والے ادارے کے افسر کے ساتھ بدتمیزی کی تھی اور دھکے دیئے تھے جس بنا پر ان کے خلاف مری میں پولیس نے مقدمہ درج کرلیا تھا۔
شیخ رشید احمد کی ضمانت منظوری کا فیصلہ ہفتے کے روز مری کے جوڈیشل مجسٹریٹ محمد ذیشان نے سنایا۔
سابق وزیر داخلہ اور عوام مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو ابتدائی طور پر سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کا الزام لگانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
اس کے بعد اسے مری پولیس نے دوران حراست پولیس افسر پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے علاوہ لسبیلہ، بلوچستان اور کراچی میں بھی مقدمات درج کیے گئے۔
ان تمام مقدمات کی مخالفت کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کو ختم کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیخ رشید کی درخواست منظور کرتے ہوئے سندھ اور لسبیلہ پولیس کو شیخ رشید کے خلاف کارروائی سے روک دیا تاہم عدالت نے اپنے حکم میں مری پولیس کو سابق وزیر داخلہ کے خلاف کیس کی پیروی کرنے کی اجازت دے دی۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے گرفتاری کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے انہیں دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا ، تاہم ریمانڈ ختم ہونے کے بعد انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا، اور اس دوران راہدی ریمانڈ پر انہیں مری پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔