اسلام آباد کی عدالت کا شہباز گل پر 27 فروری کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے شہباز گل کی کیس خارج کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 27 فروری کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ دے دیا۔

ہفتے کے روز اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل پر بغاوت کے مقدمے میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے 27 فروری کی تاریخ مقرر کردی ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے آج کی کارروائی کے دوران شہباز گل کی بریت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان پر 27 فروری کو فرد جرم عائد کرنے کا حکم سنایا۔

یہ بھی پڑھیے

ننکانہ صاحب میں توہین مذہب کے نام پر ایک شخص قتل ، ہجوم نے لاش کو آگ لگا دی

ملک کے تین بڑے شہروں میں حوا کی بیٹیاں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دی گئیں

رہنما تحریک انصاف شہباز گل کی جانب سے ان کے وکیل اور پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش ہوئے۔

کیس کا پس منظر:

سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل کو گذشتہ برس 9 اگست کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں فوج کے اندر بغاوت پر اکسانے کے الزامات کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا ، اور بعد ازاں انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

دوران حراست ان کے گھر کی تلاشی کے دوران ملنے والے غیرقانونی اسلحے کی بازیابی کا مقدمہ بھی ان کے خلاف درج کیا گیا تھا۔ بار بار رہائی کی کوششوں کے بعد بالآخر 15 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) نے ان کی غداری کیس میں ضمانت منظور کرلی تھی ، وہ ایک ماہ سے زیادہ حراست میں رہے۔

گل کے خلاف مقدمہ کوہسار تھانے میں دفعہ 124-A (بغاوت)، 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والے بیانات) اور پاکستان پینل کوڈ کے تحت درج کیا گیا تھا۔

حراست کے دوران پاکستان تحریک انصاف اپنے پارٹی رہنما کی رہائی پر اسرار کرتی رہی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے دوران حراست شہباز گل کی تذلیل کی ، انہیں تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ تاہم پولیس حکام نے ان دعوؤں کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔

متعلقہ تحاریر