عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج کرنے کی استدعا
الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواست پر جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی ، سابق وزیر اعظم کے وکیل نے استدعا کی درخواست گزار کمیشن میں پیش نہیں ہورہے، عدم پیروی پر درخواست خارج کی جائے
الیکشن کمیشن (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کو پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے سے متعلق جاب جمع کروانے کی ہدایت جاری کردی ۔
الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) میں سابق وزیراعظم عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے سے متعلق سماعت ہوئی۔ کمیشن نے عمران خان کو جواب جمع کروانے کی ہدایت دے دی ۔
یہ بھی پڑھیے
فارن فنڈنگ کیس: بینکنگ کورٹ کا عمران خان کو ذاتی حیثیت میں ساڑھے تین بجے پیش ہونے کا حکم
سابق وزیراعظم عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے سے متعلق درخواست کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی تاہم درخواست گزار آفاق احمد کمیشن میں پیش نہیں ہوئے ۔
دوران سماعت پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہ درخواست گزار آفاق احمد پیش نہیں ہورہا ہے، عدم پیروی پر میرے موکل کے خلاف درخواست خارج کی جائے ۔
چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم کے وکیل بیرسٹر گوہر کی استدعا پر رکن ای سی پی خیبرپختونخوا نے کہا کہ پہلے آپ اپنے دلائل دیں اس کے بعد اس معاملے کر دیکھیں گے ۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ عمران خان کیخلاف کارروائی سے روک چکی ہےجس پر رکن ای سی پی نے کہا کہ حکم امتناع تو نااہلی کے ڈیکلریشن دینے کی حد تک ہے۔
ای سی پی رکن بلوچستان نے سماعت کے دوران کہا کہ عمران خان کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے مقدمہ چلانے سے روکنے کا کوئی حکم نہیں دیا ہے ۔
الیکشن کمیشن خیبر پختون خوا کے رکن اکرام اللہ نے کہا کہ درخواست آتی ہے تو آپ لوگ ہائیکورٹ پہنچ جاتے ہیں۔ اسٹے آرڈر کے بعد ہمارا کام صرف آنا بیٹھنا اور جانا رہ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان نااہلی کیس: لارجز بینچ نے سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی
سابق وزیراعظم کے وکیل بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے معاملہ فل بنچ کو بھجوا دیا ہے، جس پر ان سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست کی کاپی فراہم کر نے کا کہا گیا ہے ۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ موجودہ کیس میں الیکشن کمیشن نے سوموٹو لیا ہے، جس پر ممبر کے پی اکرام اللہ نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن سوموٹو لیتا ہے اور نہ ہی اس کے پاس ایسا کوئی اختیار ہے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پارٹی سربراہی سے ہٹانے کے کیس میں عمران خان کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی۔