وزارت خزانہ کامالی بحران کی وجہ سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے کا حکم
وفاقی حکومت کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے پیسے ختم ہوگئے، صحافی مہتاب حیدر نے دعویٰ کیا ہے کہ وزارت خزانہ نے اکاؤنٹنٹ جنرل ریونیوز ہدایات جاری کی ہیں کہ تا حکم ثانی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور دیگر تمام بلز کی ادائیگیاں روک دی جائیں
اسلام آباد کے صحافی مہتاب حیدر نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے لیے فنڈز ناپید ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ادائیگیاں روک دی گئی ہیں۔
صحافی مہتاب حیدر حکومت پاکستان کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے تنخواہوں کی فراہمی روک دی گئی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
پی سی بی، این بی پی سمیت وفاقی اداروں میں اعلیٰ عہدیداروں کی کروڑوں روپے تنخواہیں
صحافی نے دعویٰ کیا کہ وزارت خزانہ نے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیوز (اے جی پی آر) ہدایات جاری کی ہیں کہ سرتا حکم ثانی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روک دی جائیں۔
مہتاب حیدر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اے جی پی آر کو وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں اور منسلک محکموں کے بلز کی ادائیگی بھی تا حکم ثانی روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سینئر سرکاری عہدیداروں نے انگریزی اخبار دی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اجراء کے معاملے میں آپریشنل اخراجات میں مسائل کا سامنا ہے ۔
سرکاری افسران نے بتایا کہ ملک شدید مالی بحران کا شکار ہے ۔ صحافی کے مطابق اس حوالے سے وزارت خزانہ حکام سے کوئی موقف دینے سے گریز کیا ہے ۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے خبر کو غلط قرار دیا تاہم انہوں نے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیوز کو دی گئی ہدایات کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی ہے ۔
اسلام آباد کے صحافی مہتاب حیدر نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ دفاعی ادارے کی آئندہ ماہ کی تنخواہیں اور پنشن پہلے ہی جاری کی جا چکی ہیں۔