مثالیں برطانیہ کی عدالتوں کی دی جاتی ہیں خود سے عدالتوں کا احترام نہیں ہوتا، اے ٹی سی جج کے ریمارکس
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج نے یہ ریمارکس جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کیس میں دیئے۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج نے کہا ہے کہ مثالیں برطانیہ کی عدالتوں کی دیتے ہیں اور خود سے عدالتوں کا احترام نہیں ہوتا۔ اپنے ساتھ ڈھائی ہزار غنڈے اور بدمعاش لے کر کمرہ عدالت میں آجاتےہیں۔
تفصیلات کے مطابق ان ریمارکس کا استعمال انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج نے دو روز قبل عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پیش آنے والے واقع کے حوالے سے کیا۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد پولیس ہائیکورٹ میں صحافیوں پر تشدد میں ملوث اہلکاروں کو بچانے میں مصروف
حکومت دہری مشکلات کا شکار؛ اسلام آباد میں 120روز میں بلدیاتی الیکشن کا حکم آگیا
جج نے ریمارکس دیئے کہ پیشی کے دوران عدالت کے احترام کا خیال نہیں رکھا گیا ، اپنے ساتھ ڈھائی ہزار بندے اور غنڈے بھی کمرہ عدالت میں لے آئے۔
جج کا کہنا تھا کہ اپنی جماعت کا نام انصاف پر رکھا ہے کہ عدالت کے اندر زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ ایک سال کی پیشی پر آئے تھے اور آج دو سال کی پیشیاں لے کر چلے گئے۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج نے مزید ریمارکس دیئے اب آپ مجھے مزید سال کے لیے سماعتوں پر مصروف رکھیں گے۔
جج نے برہمی کا انتظار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس اس روز کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہیں۔
واضح رہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ، مراد سعید ، اور فرخ حبیب سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔