مسلم لیگ نون کی تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لینے کی درخواست

مسلم لیگ ن کے رہنماؤں محسن شاہنواز رانجھا اور طارق فضل چوہدری نے الیکشن کمیشن سے الیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان الاٹ نہ کرنے کی درخواست کی ہے، لیگی رہنماؤں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اثاثوں اور سرٹیفکیٹس کے جھوٹے ڈیکلریشن جمع کرائے تھے

مسلم لیگ نون(پی ایم ایل این ) نے الیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے  تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کا  انتخابی نشان "بلا” واپس لینے کیلئے درخواست جمع کروا دی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنماؤں محسن شاہنواز رانجھا اور طارق فضل چوہدری نے الیکشن کمیشن سے الیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان الاٹ نہ کرنے کی درخواست کی ۔

یہ بھی پڑھیے

مسلم لیگ نون کو انتخابی نشان شیر سے تبدیل کرکے بلی رکھنے کا مشورہ

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ کی غلط معلومات جمع کروائی ہے اس پر الیکشن ایکٹ کے تحت  کارروائی کرتے ہوئے پارٹی کا انتخابی نشان واپس لیا جائے ۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے جمعہ کے روزالیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی نشان "بلے” کو روکنے کی درخواست دائر کی ہے۔

 اقدام ان الزامات کی روشنی میں کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئےاثاثوں اورسرٹیفکیٹس کے جھوٹے ڈیکلریشن جمع کرائے تھے۔

 ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، محسن شاہنواز رانجھا اور سعود مجید سمیت مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں نے درخواست دائر کی، جس میں پی ٹی آئی پر جان بوجھ کر عوام اور ای سی پی کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا گیا۔

انہوں نے ای سی پی کی جانب سے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو توشہ خانہ اور ممنوعہ فنڈنگ ​​کیسز میں غلط گوشوارے جمع کرانے اور اثاثوں کے غلط بیانات پر سزا کا بھی حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ای سی پی نے ایک متفقہ فیصلے میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو پہلے ہی "کرپٹ طریقوں” کا مجرم پایا ہے اور انہیں پارلیمنٹ کے رکن کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے ای سی پی کی جانب سے اپوزیشن جماعت کے خلاف کارروائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے جھوٹے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔

متعلقہ تحاریر