توشہ خانہ فوجداری کیس: عمران خان کی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست مسترد
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے اپنے مختصر فیصلے میں توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین تحریک انصاف کے ناقابل وارنٹ گرفتاری کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی گئی ہے ، عدالت کا کہنا ہے کہ تفصیلی فیصلہ پڑھ کر مزہ آئے گا۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ فوجداری کیس سابق وزیراعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
وارنٹ کی معطل کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی لیگل ٹیم کی جانب سے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی ، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو اب سنا دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جج زیبا چوہدری دھمکی کیس: عمران خان کے وارنٹ گرفتاری 20 مارچ تک معطل
کفایت شعاری ہوا میں اڑادی؛ پیٹرولیم ڈویژن کی ورکشاپ وِسپرنگ پائنز ہوٹل میں منتقل
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے اپنے مختصر فیصلے میں توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین تحریک انصاف کے ناقابل وارنٹ گرفتاری کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ تفصیلی فیصلہ پڑھ کر آپ کو مزہ آئے گا۔
جج ظفر اقبال نے ریمارکس دیئے ہیں کہ تفصیلی میں ہم نے واضح کیا ہے کہ وارنٹ کیا ہوتا ہے؟ وارنٹ گرفتاری کیوں جاری کیا جاتا ہے؟ تفصیلی فیصلے میں اس کی مکمل ڈیٹیل لکھی گئی ہے۔
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ متعلقہ عدالت سے عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں ، انڈرٹیکنگ اور شورٹی کے حوالے سے مطمیئن کرنے کے بعد اس کے اوپر فیصلہ لے سکتے ہیں۔
خواجہ حارث کا کہنا تھا عمران خان عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں ، وہ 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گے ، ان کی جانب سے ذاتی حیثیت میں حلف نامہ دیا جارہا ہے ، اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ وارنٹ گرفتاری منسوخ بیشک نہ کریں مگر معطل ضرور کردیں۔ تاکہ آئندہ سماعت پر عمران خان پیش ہوسکیں۔
اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ وارنٹ گرفتاری کو کسی سیکشن کے تحت معطل نہیں کیا جاسکتا۔ صرف اور صرف ایک راستہ ہے جب ملزم عدالت کے روبرو پیش ہو جائے۔ تو وارنٹ گرفتاری منسوخ ہو جاتے ہیں۔