عمران خان نااہلی کیس: وکیل سلمان اکرم راجہ نے ڈی این اے کی مخالفت کردی

چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل کا کہنا ہے کہ ہمارا مذہب اور ہمارا قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی بھی شخص کا ڈی این اے اس کے مرضی کے بغیر لیا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی مبینہ بیٹی چھپانے کے کیس کی سماعت ہوئی ، عمران خان کے وکیل نے ڈی این اے ٹیسٹ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دے دیا۔

کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ریاست کسی شخص سے اس کی مرضی کے بغیر اس کا ڈی این اے نہیں لے سکتی۔

یہ بھی پڑھیے

قانون کو قیمے کا نان سمجھنے والوں کے دن گئے، مونس الہٰی شہبازشریف کیخلاف اہم گواہی نکال لائے

میرے قتل کی سازش میں رانا ثناء اللہ کا کلیدی کردار ہے، عمران خان

عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا ڈی این اے دینے کے حوالے سے متاثرہ فریق کی مرضی ضروری ہوتی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر کرنے پر عمران خان کو نااہل قرار دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجز بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔ عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیئے تھے۔

دوران سماعت عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے درخواست ناقابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل بھی دیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نااہلی کی درخواست کو ہرجانے کے ساتھ خارج کیا جائے۔ کیونکہ عدالت کے سامنے کارروائی کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا ، نہ ٹیریان کے زیرکفالت ہونے کے شواہد ہیں نہ ہی یہ الزام ثابت ہوسکتا ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کے حوالے سے دلائل کے دوران یہ کہا گیا کہ ہمارا مذہب اور قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی کی مرضی کے خلاف اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جائے، اور نہ ہی یہ کروایا جاسکتا ہے ، جب تک متاثرہ بندہ نہ چاہے۔

اس موقع پر درخواست کے وکیل کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا کہ جواب الجواب کے اندر کچھ مزید دلائل دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماعت کو جمعے تک ملتوی کیا جائے کیونکہ ہم نے مزید بھی دستاویزات جمع کرانی ہیں۔

بعدازاں عدالت نے سماعت جمعے کے روز تک کے لیے ملتوی کردی۔

متعلقہ تحاریر