صحافی مطیع اللہ جان کی چھپے لفظوں میں اعلیٰ عدلیہ کے جج پر کڑی تنقید

سینئر مطیع اللہ جان نے مبینہ طور پر چیف جسٹس کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ذو معنی جملہ لکھا کہ " 45 سال بعد دوبارہ عصمت دری کا سلسلہ جاری ہے"۔

سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے چھپے لفظوں میں اعلیٰ عدلیہ پر کو کتی تنقید کا نشانہ بنایا، مطیع اللہ جان نے کہا کہ 45 سال بعد دوبارہ عصمت دری کا سلسلہ جاری ہے۔

سینئر مطیع اللہ جان نے مبینہ طور پر چیف جسٹس کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ذو معنی جملہ لکھا کہ ” 45 سال بعد دوبارہ عصمت دری کا سلسلہ جاری ہے”۔

یہ بھی پڑھیے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کے خلاف کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی

یاد رہے کہ 4 دہائی قبل معورف فلم اسٹار شبنم کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں چیف جسٹس عمرا عطا بندیال کے قریبی رشتے دار فاروق بندیال مرکزی مجرم تھے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے مطیع اللہ جان کو جواب دیتے ہوئے کہاکہ ریپ ہو رہا ہے لیکن معاشی میدان میں اور موجودہ حکومت کی طرف سے۔ کوئی سوچتا ہے کہ آپ ان پر سختی کیوں نہیں کرتے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے 8 رکنی بینچ بنائے جانے کے بعد کچھ لوگوں کے کانوں سے دھوئیں کیوں نکل رہے ہیں؟۔

کاشف اعجاز نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا کہ ریپ آپ جیسے صحافی کرتے ہیں، ریپ اس پی ڈی ایم نے پاکستان کے لوگوں کے ساتھ کیا ہے، ریپ وہ حکام کرتے ہیں جو بڑی تعداد میں ایف آئی آر بنواتے ہیں، ریپ پارلیمنٹ نے نیب قوانین کو نرم کرنے سے کیا ۔

متعلقہ تحاریر