کشیدہ ماحول میں الیکشن سے پاک بھارت جنگ کے اندیشہ ہے، وزارت دفاع
وزارت دفاع نے سپریم کورٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ کشیدہ ماحول میں پنجاب میں الیکشن کا انعقاد ملکی عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے، سرحد پار سے دہشتگردی پاک بھارت جنگ میں تبدیل ہو جائے کا اندیشہ ہے

وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ موجودہ ماحول میں پنجاب میں عام انتخابات ملک میں عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے جبکہ سرحد پار سے دہشتگردی کا کوئی سانحہ بھی پیش آسکتا ہے ۔
وزارت دفاع کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کلروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کشیدہ موحول میں پنجاب میں عام انتخابات کا انعقاد ملک کو عدم استحاکم سے دو چار کردے گا۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ کو جمع کروائی گئی وزارت دفاع کی رپورٹ میں سرحد پار دہشت گردی اور بھارت کے ساتھ جنگ کا انتباہ بھی کیا گیا ہے ۔
رپورٹ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں پر قاتلانہ حملوں کا دعویٰ بھی کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری سے اب تک سرحد پار سے ہونے والے 72 واقعات میں کئی فوجیوں کی شہادت ہوئی ہے۔
وزارت دفاع نے بتایا کہ فی الحال انتخابات کے انعقاد میں خطرات درپیش ہیں، سرحد پار سے دہشت گردی، ملک میں عدم استحکام، ٹی ٹی پی کی جانب سے دھمکیاں شامل ہیں۔
الیکشن کی تاریخ کے اپنے حکم نامے کو واپس لینے کی درخواست کے ساتھ سپریم کورٹ میں دائر رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات دیگر اسمبلیوں کے انتخابات سے پہلے کرائے گئے تو دہشت گردی کے خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 اور 2021 کے مقابلے میں دہشت گردی کا خطرہ بڑھ گیا ہے کیونکہ اگست 2021 کے بعد افغانستان میں ماحول خراب ہوگیا تھا اور امریکی افواج کے انخلا کے ساتھ ہی 1500 دہشت گرد جیلوں سے رہا ہوچکے تھے ۔
یہ بھی پڑھیے
پنجاب اور خیبرپختونخوا کی نگراں حکومتوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا
رپورٹ میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کے حکومت دہشتگرد تنظیم سے مفاہمت کا آغاز کیا تاہم ناکام حکمت عملی سے دہشتگردی بڑھ گئی، پنجاب اور بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا۔
وزارت دفاع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر دہشتگردی کے انتباہات کو عملی جامہ پہنایا جاتا ہے، تو یہ افراتفری کا باعث بن سکتا ہے اور موجودہ سیاسی پولرائزیشن کو مزید گہرا کرسکتا ہے۔