قائمہ کمیٹی قواعد وضوابط و استحقاق نے توہین پارلیمنٹ بل 2023 کی منظوری دے دی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط و استحقاق کے اجلاس میں توہین پارلیمنٹ بل 2023 کی منظوری دے دی، وزارت پارلیمانی امور نے مذکورہ بل کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے آرٹیکل 66 کے مطابق بنانے کی تجویز دی تھی
رکن قومی اسمبلی رانا قاسم نون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط و استحقاق کے اجلاس میں توہین پارلیمنٹ بل 2023 کی منظوری دے دی ۔
رکن قومی اسمبلی رانا قاسم نون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قوائد و ضوابط و استحقاق کے ان کیمرہ اجلاس توہین پارلیمنٹ 2023 کا جائزہ لیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیے
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا چیف الیکشن کمشنر کو خط؛ صوبے کی صورتحال سے آگاہ کیا
کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون نے کہا کہ توہین پارلیمنٹ بل 2023 سے پارلیمان کے تقدس میں اضافہ ہو گا جبکہ دگر اور کمیٹیاں فعال ہوں گی ۔
انہوں نے کہا کہ جب تک دیگر کمیٹیاں فعال نہیں ہوتیں اس وقت تک پارلیمان موثر نہیں ہو سکتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کنٹیپمٹ کمیٹی بنائی گئی ہے۔
میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں رانا قاسم نون نے کہا کہ پارلیمان کی تاریخ میں آج بڑا تاریخی دن ہے، 50 سال کے بعد یہ بل پاس ہونے جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے یہ بل منظور کرلیا ہے ، اب ایوان میں پیش کیا جائے گاجوکہ جلد پاس ہو گا، امید ہے کہ اس سے پارلیمان کے وقار میں اضافہ ہوگا۔
قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط و استحقاق کے چیئرمین نے کہا کہ اس کے بعد اپیلنگ اتھارٹی ہے،جو اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ پر محیط ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے
ملک کی موجودہ انتشار کی صورتحال کے پیش نظر کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب
واضح رہے کہ وزارت پارلیمانی امور نے توہین پارلیمنٹ بل 2023‘ پر اعتراضات اٹھا ئے ہوئے بل میں توہین کے لیے دی گئی وجوہات کو نامناسب قرار دیا ۔
پارلیمانی امور کی وزارت نے اعتراض اٹھایا تھا کہ بل آئین کے آرٹیکل 66 سے مطابقت نہیں رکھتا اس لیے اسے آرٹیکل 66 کے مطابق بنایا جائے ۔
یاد رہے کہ رانا قاسم نون پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر ملتان کے حلقے 159 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم بعد میں منحرف ہوگئے ۔