سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت 23 مئی کو مقرر کردی
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ پنجاب میں عام انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت 23 مئی کو کرے ۔ الیکشن کمیشن نے 4 اپریل کے حکم پر نظر ثانی دائر کررکھی ہے

سپریم کورٹ میں پنجاب میں عام انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت 23 مئی کو مقرر کردی گئی ۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ سماعت کرے گا ۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ پنجاب میں عام انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت 23 مئی کو کرے ۔ الیکشن کمیشن نے 4 اپریل کے حکم پر نظر ثانی دائر کررکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسحاق ڈارسے اختلاف پر حامد یعقوب شیخ فارغ، امداد اللہ بوسال وفاقی سیکریٹری خزانہ تعینات
الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی ) نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ آئین و قانون کے مطابق سپریم کورٹ انتخابات کی تاریخ کا حکم نہیں دے سکتی، عدالت نے تاریخ دیکر اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔
اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے حکمراں اتحاد اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے کہا کہ وہ مروجہ سیاسی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے دوبارہ بات چیت کریں۔
یاد رہے کہ 4 اپریل کو بنچ نے الیکشن اتھارٹی کی جانب سے انتخابات ملتوی کرنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ای سی پی کو پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا جس پر ای سی پی نے نظرثانی کی درخواست دائر کی۔
الیکشن کمیشن نے اپنی درخواست میں جس میں سپریم کورٹ پر زور دیا گیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے کہ عدالت کو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ای سی پی نے عدالت پر آئینی دائرہ کار سے تجاوز کا الزام عائد کیا
یہ بھی پڑھیے
علی گل پیر نے فواد چوہدری کی پولیس کو دیکھ کر لگائی گئی دوڑ پر میم بنادی
گزشتہ سماعت میں تحریک انصاف کے کے وکیل علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی کہ پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے اپنے احکامات پر عمل درآمد کا حکم جاری کیا جائے جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کیے تھے ۔









