آئندہ مالی سال کا بجٹ آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کیلئے اہمیت اختیار کرگیا

آئی ایم ایف نمائندہ برائے پاکستان ایستھر پیریز روئیز نے کہا ہے کہ نئے مالی سال کا بجٹ بیل آؤٹ پیکج کی راہ ہمورا کرنے کے کلیدی اہمیت کا حامل ہے تاہم دیکھنا ہوگا بجٹ ہماری توقعات پر پورا اترتا ہے

آئندہ مالی سالی 2023-2024 کا بجٹ  انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کے موجودہ قرض پروگرام کے آخری جائزے کیلئے انتہائی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔

برطانوی اشاعتی ادارے روئٹر کے مطابق پاکستان کا نیا بجٹ انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) بورڈ کے جائزے کو محفوظ بنانے کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی بجٹ کا حجم 13ہزار800 ارب روپے ہوگا؛ ایک ٹریلین روپے بجٹ  خسارے کا اندیشہ

روئٹر نے آئی ایم ایف کی نمائندہ برائے پاکستان ایستھر پیریز روئیز کے حوالے سے کہا ہے کہ نئے مالی سال کا بجٹ  بیل آؤٹ پیکج کی راہ ہمورا کرنے کے کلیدی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ موجودہ بیل آؤٹ پیکج کے تحت  آئی ایم ایف  بورڈ کے  جائزے کے لیے تیار ہوگا اگر جمعہ کو پیش کیا گیا نیا  بجٹ ہماری توقعات پر پورا اترتا ہے ۔

ایستھر پیریز روئیز نے کہا کہ  آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پروگرام بحالی کے مقاصد شامل کیے جائیں  ۔چھ ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کو حاصل کرنا ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ موجودہ ای ایف ایف کے تحت حتمی جائزے کی راہ ہموار کرنے کے لیے ضروری ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ کی مارکیٹ کے کام کو بحال کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت کا بجٹ میں پٹرولیم لیوی میں 10 سے 20 روپ تک اضافے کا امکان

ایستھر پیریز روئیز کا کہنا تھا کہ مالی سال 24 کے بجٹ پر بات چیت کا محور قرض کی پائیداری کے امکانات کو مضبوط کرنے کی ضرورت کو متوازن کرنا ہے ۔

آئی ایم ایف نمائندہ برائے پاکستان نے مزید کہا کہ اس طرح کے مزید اخراجات پاکستان کے سب سے زیادہ کمزوروں پر افراط زر کے دباؤ کے اثرات کو کم کر دیں گے۔

متعلقہ تحاریر