پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو 9 مئی کے واقعات میں کلین چٹ مل گئی

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ہفتہ کے روز پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو 9 مئی کے واقعات سے متعلق ایک کیس میں کلین چٹ دے دی۔ 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

عدالت نے شہزاد ٹاؤن تھانے میں درج دو مقدمات میں خان کی ضمانت منظور کر لی۔ دونوں مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کا چار صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا گیا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈز کیس میں 9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے نیم فوجی اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے 

مریم اورنگزیب کے پیمرا ترمیمی بل 2023 کو حامد میر نے میڈیا کیلئے مارشل لاء قرار دے دیا

خیبرپختونخوا میں 24 گھنٹوں کے دوران طوفانی بارشوں سے 4 افراد جاں بحق، ایک زخمی

یاد رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے پیش نظر ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے ، مظاہرین نے فوجی تنصیبات اور ریاستی املاک پر حملے کیے تھے۔ حکمران اتحاد کے ارکان نے پی ٹی آئی کے سربراہ پر ایسے مظاہروں کے لیے لوگوں کو اکسانے کا الزام لگایا تھا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرخ فرید بلوچ نے کہا کہ ’’کسی شق کی اشتعال انگیزی سے متعلق اس سے زیادہ غلط تشریح نہیں کی گئی‘‘۔

تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اشتعال انگیزی کے عمل اور جرم کو انجام دینے کے درمیان "ایک ربط قائم کرنا” ضروری ہے۔ یہ ثابت کرنا ضروری تھا کہ جرم مطلوبہ شخص کے اکسانے کے نتیجے میں ہوا ہے۔

حکم نامے میں مزید لکھا گیا ہے کہ "جب جرم ہوا تو پی ٹی آئی چیئرمین قومی احتساب بیورو کی تحویل میں تھے۔ یہ دعویٰ کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے خود اپنی غیر قانونی گرفتاری کو جھوٹا قرار دیا تھا، جو کہ پولیس کی جانب سے "بد نیتی اور مذموم مقاصد” کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ درخواست گزار کو پولیس کے حوالے کرنے کا مقصد ’’غیر ضروری تذلیل‘‘ کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ حکم نامے میں لکھا گیا کہ ضمانت قبل از گرفتاری 5 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کی ادائیگی پر دی جاتی ہے۔

متعلقہ تحاریر