اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافیوں پر تشدد کا نوٹس لے لیا
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے آئی جی اسلام آباد سے صحافی پر تشدد کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
اسلام آباد میں نجی نیوز چینل سے وابستہ صحافیوں کو احتساب عدالت میں صحافتی فرائض کی انجام دہی کے دوران بعض افراد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نجی نیوز چینل جی این این کے رپورٹر حسیب ملک اور ڈان نیوز کے رپورٹر طاہر نصیر فرائض کی انجام دہی کے لئے موجود تھے اس دوران بعض افراد نے ان پر حملہ کردیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ ملزمان نے صحافی کا موبائل فون بھی توڑ دیا۔
یہ بھی پڑھیے
مونال کا بے بازو قمیص پہننے پر غیرملکی خاتون کو داخلے کی اجازت دینے سے انکار
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر ، جہانگیر اسلم ، سیکریٹری جنرل ذیشان سید ، احتشام کیانی اور دیگر صحافی پیش ہوئے اور عدالت عالیہ کو آگاہ کیا کہ احتساب عدالت میں ملزمان نے پولیس کے سامنے ہمارے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ، آئے روز اسلام آباد کچہری اور احتساب عدالت میں صحافیوں کے ساتھ ایسے واقعات ہو رہے ہیں۔
صحافی رہنماؤں نے استدعاء کی کہ عدالت اس حوالے سے مناسب حکم جاری کرے تاکہ فیلڈ میں کام کرنے والے صحافیوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔
جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی استدعا پر واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس اسلام آباد سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔
پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن اسلام آباد کی جانب سے بھی ابھی احتساب عدالت کے احاطے میں پولیس کی موجودگی کے باوجود صحافیوں پر تشدد اور موبائل فون توڑنے کی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ اس واقعے کے ذمہ دار ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔