شہباز گِل پر پولیس تشدد کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع

درخواست میں آئی جی اسلام آباد، وزارت داخلہ اور کوہسار پولیس اسٹیشن آفیسر اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر شہباز گِل پر تشدد کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی۔

درخواست میں آئی جی اسلام آباد، وزارت داخلہ اور کوہسار پولیس اسٹیشن آفیسر اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

یوم آزادی پر اسلام آباد میں غیر ملکی خواتین سے ہراسانی کا واقعہ

شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ: ہائی کورٹ کا سیشن جج کو نظرثانی درخواست پر فیصلے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست تحریک انصاف کے رہنماؤں اسد عمر اور بابر اعوان کی جانب سے دائر کی گئی۔ جس میں آئی جی اسلام آباد، وزارت داخلہ اور ایس ایچ او کوہسار پولیس اسٹیشن اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ شہباز گل کے طبی معائنہ کے لئے غیرجانبدار ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس شہباز گل پر دباؤ ڈال کر مرضی کا بیان حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس کو منفی ہتھکنڈے استعمال کرکے اعترافی بیان لینے سے روکا جائے۔ درخوات میں کہا گیا کہ شہباز گل پر تشدد کی خبریں میڈیا پر بھی آ چکی ہیں، عدالت شہباز گل کے جسمانی تشدد سے روکنے کا حکم جاری کرے۔

پاکستان تحریک انصاف کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ شہباز گل پر تشدد کیا گیا جس کے سبب ان کی ذہنی اور جسمانی حالت بہتر نہیں جو اس کی زندگی کے لیے خطرہ کا باعث ہے۔

تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ شہباز گل کو حراست میں رکھنے کا مقصد انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جانا ہے۔

متعلقہ تحاریر