اسلام آباد ہائیکورٹ کا انتباہ، 23 روز سے لاپتا شخص گھر پہنچ گیا

گزشتہ روز چیف جسٹس اطہر من اللہ نے آئی جی اسلام آباد کو لاپتا شخص حسیب حمزہ کو آج صبح گیارہ بجے بازیاب کرانے کا حکم دیا تھا۔

اسلام آباد سے لاپتا ہونے والا شہری گھر پہنچ گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس کو حکم دیا تھا کہ شہری کو آج صبح گیارہ بجے تک بازیاب کرایا جائے۔اسلام آباد پولیس نے بھی ٹویٹ کے ذریعے شہری کی بازیابی کی تصدیق کردی۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تصدیق کی گئی کہ تھانہ شہزاد ٹاؤن اسلام آباد کی حدود سے لاپتہ ہونے والا شہری بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے۔جس پر شہری حسیب کے والد نے اسلام آباد ہائی کورٹ اور پولیس کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیے

شہری کی بازیابی کا معاملہ، اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئی جی کو سخت حکم

توہین عدالت کیس: سابق جج رانا شمیم نے غیرمشروط معافی مانگ لی

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے گزشتہ روز لاپتہ شہری حسیب حمزہ کی بازیابی کیلئے والد کی دائر کردہ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے  22 روز گزرنے کے باوجود شہری کے عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

دوران سماعت درخواست گزار ذوالفقار کے وکیل نے بتایا تھا کہ ان کے موکل کے بیٹے حمزہ کو 22 اگست کو  اسلام آباد میں واقع گھر سے اٹھالیا گیاتھا، پولیس نے رابط کرنے پر بتایا کہ لاپتہ شہری ان کے پاس نہیں ایجنسیوں کے پاس ہے۔

 آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان  نےعدالت میں پیش ہوکر موقف اختیار کیا تھاکہ شہری کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔جس پر چیف جسٹس  نے کہا تھا کہ آئی جی صاحب یہ رویہ ناقابل برداشت ہے ، ایک شہری اس عدالت کے دائرہ اختیار سے اٹھایا گیا ہے ، تمام سیکٹر کمانڈر اور چیف کمشنر سب کے ساتھ اسے تلاش کریں ، اگر آپ انہیں تلاش نہیں کرتے تو آپ سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔

مذکورہ کیس میں عدالت نے آئی ایس آئی، آئی بی، ایم آئی اوراسپیشل برانچ  کے علاوہ عدم بازیابی پر آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر کو بھی طلب کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر