عمران خان کی نااہلی کے دائر درخواست پر سماعت، عدالت نے دلائل طلب کرلیے

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے درخواست کے وکیل سے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ عمران خان اب پبلک آفس ہولڈر نہیں، درخواست گزار نے کہا کہ ان کا قومی اسمبلی کی رکنیت کا استعفی ابھی منظور نہیں ہوا۔عدالت نے سماعت دو ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بینچ نے سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی نا اہلی کے لئے دائر درخواست کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے

ایاز امیر کی بہو کے قتل کے الزام میں گرفتاری ، قانونی  یا سیاسی خاربازی

شہباز گل کی ضمانت بعداز گرفتاری اسلام آباد ہائی کورٹ سے منظور

اسلام آباد کے شہری محمد ساجد کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنے بارے میں معلومات چھپائیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی جانتے ہیں کہ ٹائیریان سے متعلق ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ عمران خان پبلک آفس یا سیاسی پارٹی کے سربراہ کا عہدہ نہیں رکھ سکتے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عمران خان سے دریافت کیا جائے کہ ان پر آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق کیوں نہیں ہوتا۔

عدالت عالیہ میں درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کہ ان کی جانب سے کیس میں متفرق درخواست دائر کی گئی ہے اور وہ وفاق کو فریق بنانا چاہتے ہیں۔

جس پر عدالت عالیہ نے دریافت کیا کہ اس درخواست میں وفاق کو فریق بنانے کی کیا ضرورت ہے۔

عدالت نے کہا کہ پہلے درخواست گزار کو دلائل دینے ہوں گے کہ ان کی درخواست قابل سماعت ہے جب کہ عمران خان اب پبلک آفس ہولڈر نہیں۔

جس پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی ابھی منظور نہیں کیا گیا۔

عدالت عالیہ نے کہا کہ عمران خان نے بیان حلفی الیکشن کمیشن کو دیا تھا جس پر آپ کو اعتراض ہے تو بتائیں کہ اس کیس کو الیکشن کمیشن کیوں نہ بھیج دیا جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

متعلقہ تحاریر