سلیم صافی کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال: قاسم سوری پر این پی سی میں داخلے پر پابندی
نیشنل پریس کلب کی انتظامیہ کی طرف سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ قاسم خان سوری کے پریس کلب میں داخلے پر فوری طور پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔

سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور رہنما پی ٹی آئی قاسم خان سوری کی جانب سے سینئر صحافی اور اینکر پرسن سلیم صافی کے خلاف مبینہ نازیبا اور نامناسب زبان استعمال کرنے پر نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے صدر انور رضا ، سیکرٹری خلیل احمد راجہ اور دیگر عہدیداروں نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما قاسم خان سوری کی جانب سے سینئر صحافی اور اینکر سلیم صافی کے خلاف مبینہ نازیبا اور غلیظ زبان استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں زیادہ ٹرن آؤٹ کے لیے 1039 پولنگ اسٹیشنز قائم
اسلام آباد میں خودکش دھماکا، پولیس اہلکار شہید، 5 اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی
ایک بیان میں صدر نیشنل پریس کلب کا کہنا تھا کہ ایک قانون ساز کی طرف سے قانون اور معاشرتی اخلاقیات کا جنازہ نکالنا کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے، اگر کسی کو کسی صحافی کے نکتہ نظر سے اختلاف ہے تو وہ اس حوالے سے باضابطہ فورم پر قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے تاہم اس حوالے سے صحافیوں کیخلاف بدزبانی کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں۔
نیشنل پریس کلب کی انتظامیہ کی طرف سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ قاسم خان سوری کے پریس کلب میں داخلے پر فوری طور پر پابندی عائد کی جاتی ہے اور یہ پابندی تب تک جاری رہے گی جب تک وہ سلیم صافی سے معافی نہیں مانگ لیتے۔
نیشنل پریس کلب کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے بھی یہ مطالبہ کیا ہے کہ آئین کی پاسداری اور آزادی صحافت کے قوانین پر عملدرآمد کیلئے وہ اپنی پارٹی کے سیاسی عمائدین کی سیاسی و اخلاقی تربیت کریں۔