نان کسٹم پیڈ گاڑی کیس: سپریم کورٹ نے ڈی جی کسٹمز کو طلب کرلیا
سپریم کورٹ نے کل ڈی جی کسٹم انٹیلیجنس کو طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے نان کسٹم پیڈ گاڑی سے متعلق کیس میں ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلیجنس کو کل طلب کرلیا۔مناسب جواب نا ملنے پر عدالت نےبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسران بغیرتیاری کے عدالت کیوں آتے ہیں؟۔
سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے نان کسٹم پیڈ گاڑی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیے
نون لیگی قائد نواز شریف اور نائب صدر مریم نواز کب وطن واپس آئیں گے؟
ن لیگ کا بڑا یوٹرن: اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس
عدالت عظمٰی نے مناسب جواب نا ملنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسران بغیرتیاری کے عدالت کیوں آتے ہیں؟۔
گاڑی کسٹم کے پاس ہے یا ریلیز ہوگئی، کسی کو پتہ ہی نہیں۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے استفسارکیا کہ اسلام آباد میں کسٹم کا سب سے بڑا افسر کون ہوتا ہے؟ جس پر وکیل کسٹم نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل کسٹم بڑا عہدہ ہے۔
جس پر عدالت کا کہنا تھاکہ جہاں لفظ ڈی جی آجائے اس سے تو اللہ ہی بچائے۔ یہ نان کسٹم گاڑیاں ملک میں آتی کیسے ہیں؟۔ کیا کوئی گاڑیوں کو جیب میں رکھ کرلے آتا ہے؟۔
کسٹم کی جانب سے وکیل نے عدالت کو جواب دیا کہ عدالت جو حکم کرے گی اس پر عمل کریں گے۔
جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ کے حکم پرعمل کرکے احسان نہیں کریں گے۔ آئینی طور پر سب سپریم کورٹ کے حکم کے پابند ہیں۔
سپریم کورٹ نے کل ڈی جی کسٹم انٹیلیجنس کو طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا۔