انٹرا پارٹی انتخابات : الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ نون کو 14 مارچ تک کا وقت دے دیا

دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے زیادہ تر پارٹیوں کے انٹرا پارٹی انتخابات مذاق ہوتے ہیں مسلم لیگ نون والے بھی مذاق ہی میں انتخابات کروالیتے۔

مسلم لیگ نواز کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کے لئے 14 مارچ تک کی مہلت مل گئی، الیکشن کمیشن نے کہا کہ زیادہ تر جماعتوں کے انتخابات مذاق ہی ہوتے ہیں، مسلم لیگ نواز کم از کم مذاق والے پارٹی الیکشن ہی کروا لیتی۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے مسلم لیگ ن کے انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے سے متعلق احسن اقبال اور شہباز شریف کو جاری نوٹس کے کیس کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے

امیرالبحر کی زیر صدارت کمانڈ اینڈ اسٹاف کانفرنس کا انعقاد

ریڈلائن صرف عوام لگا سکتے ہیں کوئی اور نہیں لگا سکتا، عمران خان کا مقتدر حلقوں کو پیغام

مسلم لیگ (ن) کے وکیل ارشد جدون نے موقف پیش کیا کہ مسلم لیگ نواز انٹرا پارٹی انتخابات کرانا چاہتی ہے مگر حالات کی وجہ سے انتخابات تاخیر کا شکار ہوئے، گزشتہ سال مارچ سے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی جماعت سیاسی جوڑ توڑ میں مصروف تھے،شہباز شریف کے وزیراعظم بننے سے ان کی مصروفیات بڑھ گئی اور  پارٹی انتخابات تاخیر کا شکار ہوئے۔

مسلم لیگ نواز کے وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال 14 جنوری کو جنیوا سے وطن پہنچیں گے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر پارٹی صدر ملک کے وزیراعظم ہیں تو مسلم لیگ نواز کسی اور کو صدر منتخب کر لیتی۔

الیکشن کمیشن نے کہ کہ ن لیگ کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ان کی پارٹی انتخابات کب ہوں گے۔یہ صورت حال افسوسناک ہے۔

مسلم لیگ نواز کے وکیل نے الیکشن کمیشن کو یقین دہانی کرائی کی پارٹی انتخابات 31 جنوری تک مکمل کر لیے جائیں گے۔

جس پر ممبر پنجاب نے کہا کہ یکم فروری تک پارٹی الیکشن نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن انتخابی نشان واپس لے، لے گا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ کئی سیاسی جماعتوں کو ایک سال تک بھی مہلت دے چکے ہیں، ٹھوس وجہ ہو تو مہلت دی جا سکتی ہے، شہباز شریف مصروف آدمی ہیں تو کسی اور کو ذمہ داری دے دیں، چند سیاسی جماعتوں کے علاوہ سب کے پارٹی الیکشن مذاق ہی ہوتے ہیں۔

انہوں نے  کہا کہ مسلم لیگ ن کم از کم مذاق والے پارٹی الیکشن ہی کروا لے۔

الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کو 14 مارچ تک پارٹی الیکشن کرانے کی مہلت دے دی۔

الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے پر مسلم لیگ (ن) کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا تھا کہ پارٹی انتخابات نہ کرانے پر مسلم لیگ نواز کا انتخابی نشان منسوخ کردینا چاہیے،جو جماعت اپنے الیکشن نہ کراسکے وہ باقی الیکشن کیا کرائے گی۔

مسلم لیگ نواز کے وکیل کا کہنا تھا کہ وعدے کے مطابق 30 دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کراسکے اب 31 جنوری کو کرادیں گے۔

الیکشن کمیشن نے وقت پر پارٹی انتخابات نہ کرانے پر مسلم لیگ نواز کو 7 دن کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حتمی شوکاز نوٹس ہے اس کے بعد انتخابی نشان واپس لینے کا شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر