کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا پشاور خودکش حملے سے اعلان لاتعلقی

ہمارے دستور  کے مطابق مساجد ، مدارس، جنازہ گاہ اور دیگر مقدسات میں کسی کارروائی قابل مواخذہ جرم ہے، دہشت گرد تنظیم کا وضاحتی بیان

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔

کالعدم ٹی ٹی پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ  پشاور واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکہ : 87 افراد شہید ، 170 سے زائد زخمی

پولیس لائنز مسجد میں خودکش حملہ ، اے پی ایس کے بعد دوسرا بڑا سیکیورٹی فیلیئر

تحریک طالبان پاکستان  نے اپنے لیٹرہیڈپر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ  پشاور واقعے کے متعلق ہم یہ وضاحت ضروری سمجھتے ہیں کہ اس واقعے سے تحریک طالبان پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

دہشت گرد تنظیم نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ہمارے دستور  کے مطابق مساجد ، مدارس، جنازہ گاہ اور دیگر مقدسات میں کسی کارروائی قابل مواخذہ جرم ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے جاری کردہ بیان میں اپنے دستور کی شق نمبر 13 کا حوالہ بھی دیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ خودکش حملہ مدارس، عیدگاہوں، بازاروں، عوامی مقامات، مساجد اور جنازوں میں نہیں کیا جائے گا، خلاف ورزی کی صورت میں  ذمے داران کا سزا سی جائے گی۔

کتاب’ڈیورنڈ لائن کا قیدی ‘کے مصنف اورسینئر صحافی فیض اللہ خان کا کہنا ہے کہ پشاور میں خودکش حملے سمیت 4 حملے ٹی ٹی پی میں شامل عمر خالد خراسانی کے گروپ نے کیے۔ مرکزی ٹی ٹی پی کے ردعمل سے لگتا ہے کہ وہ اس حملے سے خوش نہیں ۔

انہوں نے مزید لکھا کہ بظاہر لگتا ہےکہ اختلافات بڑھیں گے اور ممکنہ طور پہ خراسانی کے ساتھی الگ ہوسکتے ہیں ۔فیض اللہ خان کے مطابق اگر خراسانی کے ساتھ ٹی ٹی پی سے  الگ ہوتے ہیں تو اس سے داعش کو فائدہ ہوگا۔

متعلقہ تحاریر