کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا پشاور خودکش حملے سے اعلان لاتعلقی
ہمارے دستور کے مطابق مساجد ، مدارس، جنازہ گاہ اور دیگر مقدسات میں کسی کارروائی قابل مواخذہ جرم ہے، دہشت گرد تنظیم کا وضاحتی بیان
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
کالعدم ٹی ٹی پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پشاور واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکہ : 87 افراد شہید ، 170 سے زائد زخمی
پولیس لائنز مسجد میں خودکش حملہ ، اے پی ایس کے بعد دوسرا بڑا سیکیورٹی فیلیئر
تحریک طالبان پاکستان نے اپنے لیٹرہیڈپر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پشاور واقعے کے متعلق ہم یہ وضاحت ضروری سمجھتے ہیں کہ اس واقعے سے تحریک طالبان پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
The Tehrik-e-Taliban Pakistan (TTP) in a statement has denied its involvement in the suicide bombing at a mosque in Peshawar’s police line. The group further says that it considers such an action as a crime. pic.twitter.com/BkelHBlSvY
— The Khorasan Diary (@khorasandiary) January 30, 2023
دہشت گرد تنظیم نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ہمارے دستور کے مطابق مساجد ، مدارس، جنازہ گاہ اور دیگر مقدسات میں کسی کارروائی قابل مواخذہ جرم ہے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے جاری کردہ بیان میں اپنے دستور کی شق نمبر 13 کا حوالہ بھی دیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ خودکش حملہ مدارس، عیدگاہوں، بازاروں، عوامی مقامات، مساجد اور جنازوں میں نہیں کیا جائے گا، خلاف ورزی کی صورت میں ذمے داران کا سزا سی جائے گی۔
پاکستان میں حالیہ4بشمول پشاور خود کش حملہ TTP میں شامل عمر خالد خراسانی کے گروپ نے کیا مرکزی ٹی ٹی پی کے ردعمل سے لگتا ھیکہ وہ اس حملے سے خوش نہیں بظاہر لگتا ھیکہ اختلافات بڑھیں گے اور ممکنہ طور پہ خراسانی کے ساتھی الگ ہوسکتے ہیں اگر یہ الگ ہوتے ہیں تو اس سے داعش کو فائدہ ہوگا
— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) January 31, 2023
کتاب’ڈیورنڈ لائن کا قیدی ‘کے مصنف اورسینئر صحافی فیض اللہ خان کا کہنا ہے کہ پشاور میں خودکش حملے سمیت 4 حملے ٹی ٹی پی میں شامل عمر خالد خراسانی کے گروپ نے کیے۔ مرکزی ٹی ٹی پی کے ردعمل سے لگتا ہے کہ وہ اس حملے سے خوش نہیں ۔
انہوں نے مزید لکھا کہ بظاہر لگتا ہےکہ اختلافات بڑھیں گے اور ممکنہ طور پہ خراسانی کے ساتھی الگ ہوسکتے ہیں ۔فیض اللہ خان کے مطابق اگر خراسانی کے ساتھ ٹی ٹی پی سے الگ ہوتے ہیں تو اس سے داعش کو فائدہ ہوگا۔