آج یا کل حملے کے ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا، آئی جی کےپی کا بڑا دعویٰ

آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے کا خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر آیا تھا ، 12 کلوگرام کا اعلیٰ کوالٹی کا دھماکہ خیزمواد استعمال کیا گیا۔

آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس تکلیف میں ہے گزارش ہے ہماری تکلیف میں اضافہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وردی پہنی ہے ہمیں انسان سمجھا جائے اس مٹی کے باشندے ہیں ہمارے بھی بچے ہیں خدارا ہمیں بے حس نہ سمجھا جائے ہم ذمہ دار لوگ ہیں ہم دکھ غم میں مبتلا ہیں۔ دھماکے میں 12 کلو گرام کا اعلیٰ ترین دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ ملبے سے بال بیرنگ بھی ملے ہیں۔

پشاور میں پولیس لائنز میں خودکش دھماکے کے تناظر میں طویل پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ تین دن میں تین گھنٹے بھی سو نہیں سکا ، اللہ پاک نے مجھے ذمہ داری دی ہے ہم دہشتگردوں کے نیٹ ورک کے قریب ہیں۔ مانتا ہوں سیکورٹی میں کوتاہی ہوئی ، حملہ آور کو کسی نے ٹارگٹ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

ملکی تاریخ میں پہلی بار پولیس اہلکاروں کا پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا پشاور خودکش حملے سے اعلان لاتعلقی

آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ آج یا کل حملے کے ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا ، حملہ آور 12 بجکر 36 منٹ میں داخل ہوا ، ایک حوالدار سے بات چیت بھی کی ، حوالدار کے مطابق حملہ آور نے مسجد کا پوچھا ، کسی کو صوبے کے امن سے کھیلنے نہیں دیں گے۔

آئی جی خیبر پختونخوا پولیس معظم جاہ انصاری نے کہا کہ میرے لوگوں ، میرے بچوں کو احتجاج پر اکسانے سے میری تکلیف میں اضافہ ہورہا ہے۔

معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ اس وردی میں 34 سال گزارے ہے پولیس کے جوان میرے بچے ہیں میرے جوانوں کے دکھ میں اضافہ نہ کیاجائے ، پولیس کے جوانوں کا حوصلہ بلند ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ کہ میرے جوانون کو گمراہ کیا جا رہا ہے سازش کے تحت کے ڈرون حملے کی باتیں کرکے منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔

آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ہر آدمی سائنسدان بنا ہوا ہے یہ باتیں ہماری تکلیف میں اضافے کا  باعث بن رہی ہیں ، شہیدوں کے قاتلوں کو ڈھونڈیے سازشیں ختم ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور دھماکہ میں آٹھ دس لوگ شہید ہوتے مگر زیادہ نقصان چھت گرنے کی وجہ سے ہوا۔ مسجد کا ڈھائی ہزار فٹ کا ہال بغیر ستون کے تھا جس کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا۔

آئی جی معظم جاہ کا کہنا تھا کہ پولیس لائنز مسجد کا دھماکہ خودکش تھا ، سامنے محراب تھا چاروں طرف سے جگہ بند تھی دھماکے میں ٹرائی ناٹرو ایکسپلوسو استعمال ہوا ، بند جگہ ہونے کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا۔

انہوں نے میڈیا کے لوگوں سے کہا کہ خدارا میرے بچوں کی لاشوں پر سیاست نہ کریں ، ہم پانچ سے دس ہزار فون کالز کے  ڈیٹے پر کام کررہے ہیں ، سی سی فوٹیج ہمارے پاس موجود ہیں ، تمام پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور کی تفصیلات نکال لی ہیں ، سی سی ٹی وی سے پتا چلا ہے کہ پولیس لائنز مسجد میں آنے والے خودکش بمبار پولیس یونیفارم میں تھا جو موٹر سائیکل پر آیا تھا جس کی چہرہ سمیت اہم نقوش مکمل ہیں۔

متعلقہ تحاریر