الیکشن کی تاریخ دے کر ریاست کو مشکلات میں نہیں ڈال سکتا، گورنر کےپی
حاجی غلام علی خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز بھی اس ملک کے شہری ہیں وہ جو بھی فیصلہ کریں گے پاکستان کی خوشحالی کے حق میں فیصلہ کریں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ کےپی میں جیل بھرو تحریک میں سب نے فوٹو سیشن کرایا اور چلے گئے ، سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گا ہمیں منظور ہوگا۔
گورنر خیبرپختونخوا غلام علی کا مردان چیمبر آف کامرس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبہ مشکلات سے گزر رہا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ گورنر اور وزیر اعلیٰ کا تعلقات خوشگوار ہو ، صوبہ میں درجن بھر لوگوں نے بھی گرفتاری نہیں دی۔ ہمیں پتہ تھا کہ فوٹو سیشن کرائیں گے اور پھر چلے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان قاتلانہ حملے کی جے آئی ٹی میں ردوبدل ، تحریک انصاف چیلنج کررہی ہے
جیل بھرو تحریک: فیاض چوہان، زلفی بخاری اور صداقت عباسی نے بھی گرفتاری دیدی
حاجی غلام علی کا کہنا تھا کہ ہماری بھی خواہش ہے کہ الیکشن ہو جائیں ، لیکن ہمارے ملک میں ایک آئین ہے جس پر ہمیں عمل کرنا ہے، ہم نے ان سے بار بار کہا کہ اسمبلی مت تھوڑو۔ لیکن انہوں نے ایک نہ سنی اور اسمبلی تھوڑی دی ، آج وہ لوگ پچھتا رہے ہے ، میری آج بھی یہی کوشش ہے کہ میں ان لوگوں سے بات کرکے ایک پلیٹ فارم پر لے آؤں۔
گورنر کے پی نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز بھی اس ملک کے شہری ہیں وہ جو بھی فیصلہ کریں گے پاکستان کی خوشحالی کے حق میں فیصلہ کریں گے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ احتساب کے نام پر انتخاب ہونا یہ اچھی بات نہیں ، وفاقی حکومت ملکی معاشی حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے ان شاء اللہ بہت جلد پاکستان ترقی کی طرف گامزن ہوگا۔
گورنر حاجی غلام علی کا کہنا تھا کہ الیکشن کی تاریخ دے کر ریاست کو مشکلات میں نہیں ڈال سکتا۔ سپریم کورٹ کا ہر فیصلہ مانیں گے۔ سپریم کورٹ کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرے گی جس سے انارکلی پھیلے۔
انہوں نے کہا کہ 4 سال میں سیاسی اقدار کو ملیامیٹ کیا گیا ، میری بات نہیں مانی گئی اب اسمبلی توڑنے اور استفعوں پر پچھتا رہے ہیں اب کوشش ہے کہ تمام جماعتوں کو ایک میز پر بھٹا سکوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں نوے دن میں الیکشن کی بات ہے تو آرٹیکل 254 بھی موجود ہے۔