پشاور پولیس لائن دھماکا؛ سی ٹی ڈی کا حملے کے ماسٹر مائنڈ کو ٹریس کرنے کا دعویٰ
اے آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ شوکت عباس نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی کا مرکز افغان شہر قندوز تھا جبکہ دہشتگردوں کا تعلق مہمند ایجنسی سے تھا ،خودکش بمبار کا ماسٹر مائنڈ غفار عرف سلیمان تھا
ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبر پختون خوا شوکت عباس نے کہا ہے کہ پشاور پولیس لائن دھماکے کی منصوبہ بندی کا مرکز افغانستان تھا ۔
ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ خیبر پختون خوا شوکت عباس نے دعویٰ کیا ہے کہ پشاور پولیس لائن بم دھماکے کی منصوبہ بندی کا مرکز افغانستان جبکہ بمبار کا تعلق مہمند ایجنسی سے تھا ۔
یہ بھی پڑھیے
پشاور پولیس لائن دھماکے کے خلاف احتجاج کرنے والا پولیس اہلکار ملازمت سے برخاست
پشاور پولیس لائن خود کش دھماکے سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے اے آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے بتایا کہ حملہ خودکش تھا جس کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ خودکش دھماکا کرنے والا دہشتگرد اور گرفتار ملزم دونوں نے افغانستان میں تربیت لی۔ پہلے والا خودکش حملہ کامیاب ہوا تو دوسرے کو اس کا سہولت کار اس کو لے کر فرار ہوگیا تھا ۔
ایڈیشنل انسپکٹر جنرل شوکت عباس نے کہاکہ یہ ایک تربیت یافتہ اور خودکش حملوں کی اس کی بھی ہسٹری ہے۔آج بھی جس دہشتگردکو پیش کررہے ہیں وہ بھی خودکش حملہ آور ہے۔
اے آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے مزید بتایا کہ پشاور پولیس لائنز حملہ کالعدم ٹی ٹی پی کی زیلی تنظیم جماعت الاحرار نے کیا تاہم خودکش حملہ آور کے سہولت کار کو با آسانی ٹریک کرلیا گیا ۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں حملہ آوروں نے افغان شہر قندوز میں تربیت حاصل کی۔ خودکش بمبار کا ماسٹر مائنڈ غفار عرف سلیمان تھا، وقوعے کے روز یہ رابطے میں تھا، دھماکے میں ملوث بمبار کا نام قاری تھا۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے بتایا کہ خودکش حملہ آور کے آنے کو 300 کیمروں کی مدد سے ٹریک کیا جبکہ دھماکے کے سہولت کاروں بھی ٹریس کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پشاور دھماکے کے بعد خیبر پختونخواہ پولیس میں اکھاڑ پچھاڑ کا سلسلہ شروع
انہوں نے بتایا کہ پشاورپولیس لائنز دھماکے میں 84افراد شہید ہوئے۔ پشاورپولیس لائنز دھماکے کی پیشرفت سے آگاہ کررہے ہیں ،جلد دھماکے کے تمام کرداروں کو پکڑا جائے گا۔
واضح رہے کہ ذرائع کے مطابق ملک سعد پولیس لائن خودکش حملے میں ملوث ہے، افغان سہولت کار واقعے کے بعد بیرون ملک فرار ہونےکی کوشش کررہا تھا جسے گرفتار کرلیا گیا۔