پشاور میں داعش کے ہاتھوں مدارس کے 5 طلبہ اور اساتذہ کے قتل کا انکشاف

پانچوں مقتولین ایک ہی مسلک کے مدارس سے تعلق رکھتے تھے، ایک ہی تیزدھار  آلے  سے نشانہ بنایا گیا، 3وارداتوں کی ذمے داری داعش  نے قبول کی، گزشتہ روز نوشہرہ  چھٹے عالم دین کاقتل

پشاور میں داعش کے  ہاتھوں ایک ہی مسلک سے تعلق رکھنے والے مدارس کے 5 اساتذہ اور طلبہ کےقتل کا انکشاف ہوا ہے۔

پانچوں مقتولین کو ایک ہی تیزدھار  آلے  سے نشانہ بنایا گیا، 3 وارداتوں  کی ذمے داری داعش  قبول کرچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

شمالی وزیرستان میں سیکورٹی کا سرچ آپریشن، 2 دہشتگرد ہلاک، 2 جوان شہید

ضلع کیچ میں دہشتگردوں کا سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ، 2 جوان شہید

صحافی افتخار فردوس نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹ میں انکشاف کیا کہ” پشاور میں اب تک پانچ قتل ہو چکے ہیں، جن میں سے3کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ آف خراسان (داعش) نے قبول کی ہے“۔

افتخار فردوس کے مطابق   فارنسک سائنس لیب (ایف ایس ایل) کے ایک ذریعے کا دعویٰ ہے کہ قتل کی پانچوں وارداتوں میں ایک ہی ہتھیار استعمال کیا گیا تھا،اتفاق  سے تمام 5 افراد یا تو کسی مدرسے کے استاد یا طالب علم رہے ہیں اور ان کا تعلق ایک مخصوص فرقے سے ہے، گزشتہ روز نوشہرہ کے علاقے اکبر پورہ میں چھٹے عالم دین کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا “۔

انہو ں بتایا کہ”  اگرچہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان میں سے کچھ قتل کے لیے ابتدائی اطلاعات میں لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ لیکن فوری طور پر کوئی گرفتاری دکھائی نہیں دیتی،یہ گزشتہ 6 سالوں میں خیبر پختونخوا میں داعش یا اس سے منسلک تنظیموں کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ کی 5واں سلسلہ ہوگا“۔

متعلقہ تحاریر