خیبرپختونخوا کی نگراں حکومت نے 462 ارب روپے کا 4 ماہ کا بجٹ پیش کردیا

بجٹ میں 350 ارب روپے کے غیر ترقیاتی اخراجات، 112 ارب روپے کے ترقیاتی اخراجات رکھے گئے ہیں۔

خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ چار ماہ کے لیے 462 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے۔ بجٹ کا اعلان نگراں وزیراعلیٰ کے پی کے مشیر برائے خزانہ حمایت اللہ خان نے منگل کے روز ایک پریس بریفنگ میں کیا۔

مشیر برائے خزانہ نے کہا کہ بجٹ یکم جولائی سے 31 اکتوبر تک چار ماہ کے لیے پیش کیا گیا۔ بجٹ میں 350 ارب روپے کے غیر ترقیاتی اخراجات اور 112 ارب روپے کے ترقیاتی اخراجات رکھے گئے ہیں۔

خیبرپختونخوا کا بجٹ اربوں میں

1: کل خرچہ 462 ارب

2: ترقیاتی بجٹ 112 ارب

3: غیر ترقیاتی بجٹ 350 ارب

4: تعلیم 107.95 ارب

5: قبائلی اضلاع 59.543 ارب

6: قانون کا شعبہ 5.28 ارب

7: پنشن 43 ارب

8: صحت 74 ارب

9: جنگلات 3.77 ارب

10: توانائی 6.94 ارب

11: پولیس 38.14 ارب

12: زراعت 11.65 ارب

13: کھیل 2.83 ارب

14: سیاحت 3.13 ارب

15: محکمہ خزانہ 14.63 ارب

16: پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ 20.77 ارب

17: سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ 20.72 ارب

18: محصول کا شعبہ 14.63 ارب

19: بلدیاتی ادارے 20 ارب

20: تنخواہوں میں اضافہ (گریڈ 17-22) 30 فیصد

21: تنخواہوں میں اضافہ (گریڈ 1-16) 35 فیصد

22: پنشن میں 17.5 فیصد اضافہ

مشیر برائے خزانہ حمایت اللہ خان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں طے کیے گئے "ہمارے اخراجات بجٹ کے 57% تک محدود رہے، جبکہ آمدنی 63% ہے۔”

مشیر برائے خزانہ کا کہنا تھا کہ نگراں صوبائی انتظامیہ اوور ڈرافٹ کو صفر پر لے آئی ہے۔ مشکل ترین معاشی حالات کے باوجود اسٹیٹ بینک سے بھی کوئی قرضہ نہیں لیا۔

حمایت اللہ خان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کا 4 ارب روپے کا خسارہ رہے گا، آئین چار ماہ خرچ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

مزدوروں کی کم از کم اجرت 26,000 روپے سے بڑھا کر 32,000 روپے کر دی گئی ہے۔ پولیس کے لیے راشن الاؤنس بڑھا کر ایک ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ کے پی پولیس مشکل وقت سے گزر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ 6 فیصد وسائل پیدا کرتا ہے، اور باقی کے لیے مرکز کی طرف دیکھتا ہے۔

مشیر نے کہا کہ صوبائی ملازمین کے سفری الاؤنس میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کے پی کو انضمام شدہ اضلاع کے لیے فنڈز نہیں مل رہے تھے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ مالی سال کے لیے کوئی نئی آسامیاں پیدا نہیں کی جائیں گی۔

متعلقہ تحاریر