آئی جی خیبر پختون خوا کا حکومت سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ
کے پی کے پہلے بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ جے یو آئی (ف) نے صوبے بھر میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔

خیبر پختون خوا حکومت کے بعد پولیس چیف نے بھی بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
آئی جی خیبر پختون خوا معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں چند ماہ تاخیر کی جائے، بلدیاتی انتخابات جنوری یا فروری میں نہ کرائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیے
گورنر شاہ فرمان کی شاہ خرچیاں، سالانہ اخراجات 30 کروڑ روپے سے تجاوز
خیبر پختون خوا میں نئے بلدیاتی نظام میں تبدیلی کا بل منظور
آئی جی پولیس کے پی کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مارچ کے آخر میں کیا جائے کیونکہ شدید سردی میں صوبے کے باقی 18 اضلاع میں انتخابات کا انعقاد کرانا کافی بہت مشکل ہوگا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ شدید سردی کے باعث انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا، کیونکہ جنوری اور فروری میں مالاکنڈ، سوات، دیر اور دوسرے اضلاع میں شدید سردی کے ساتھ ساتھ برفباری بھی ہوتی ہے جس کی وجہ سے راستوں کی بندش ہو جاتی ہے۔
گذشتہ شے پوستہ
خیبرپختونخوا میں قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد ہونے والے پہلے بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بھاری سیٹوں کے ساتھ شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ایف) نے صوبےبھر میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔
مقامی حکومتوں کے انتخابات کے پہلے مرحلے میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کے نتیجے میں 7 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے جبکہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر مشتمل ہجوم نے حملہ کر کے بیلٹ باکس اور ووٹنگ کے سامان کو نذرآتش کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 12.668 ملین رجسٹرڈ ووٹرز کے لیے 9,223 پولنگ سٹیشن قائم کیے تھے جبکہ 17 اضلاع کے کچھ علاقوں میں گڑبڑ کی وجہ سے ووٹنگ ملتوی کرنا پڑا تھی ، جن میں باجوڑ میں خودکش دھماکہ، بنوں میں پولنگ عملے کا اغوا، تصادم شامل ہیں۔ کوہاٹ میں وزیر شبلی فراز کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ۔ ای سی پی کے دو مرحلوں میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے فیصلے کی وجہ سے، مجموعی انتظامات 2015 کے انتخابات کے مقابلے میں بہتر تھے۔