خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے

بلدیاتی انتخابات کا ایک سال مکمل: 19 دسمبر کو صوبے بھر کے بلدیاتی نمائندوں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کے احتجاجی مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں۔

ایک سال گزر گیا مگر صوبہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات ملے نہ ہی فنڈز مل سکے، سال مکمل ہونے پر بلدیاتی نمائندگان نے آج یوم سیاہ منایا۔

تفصیلات کے مطابق سارے خیبر پختون خوا میں 19 دسمبر کو "یوم سیاہ” کے طور احتجاجاً منایا گیا ، مختلف علاقوں میں منتخب نمائندوں نے مختلف احتجاجی ریلیاں نکالیں اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

منتخب نمائندوں نے خیبر پختون خوا حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فنڈ فراہم نہ کیے تو ہمیں مجبوراً سڑکوں پر آنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے

پرویز الہیٰ کی تنبیہہ کام نہ آئی: عمران خان کی بین الاقوامی میڈیا کے سامنے جنرل باجوہ پر الزامات کی یلغار

ایم کیو ایم پاکستان کا خواتین کنونشن فلاپ شو نکلا

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے تحصیل جمرود کے چیئرمین الحاج سید نواب آفریدی و متحدہ آزاد پینل کے چیئرمین شاہد خان آفریدی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات ہوئے ایک سال کا عرصہ گزر گیا تاہم بلدیاتی نمائندگان کو فنڈز ملے نہ دفاتر ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت ایک ناکام حکومت ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے بلدیاتی نظام کو سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا ہے۔

الحاج سید نواب آفریدی کا کہنا تھا صوبائی حکومت بلدیاتی نمائندگان کو فنڈز نہ دے کر عوام کے ساتھ ظلم کررہی ہے۔ انصاف کے نعرے لگانے والوں نے خود انصاف کا گلہ گھونٹ دیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت بلدیاتی نمائندگان کو فنڈز نہ دے کر عوامی مینڈیٹ کا مذاق اڑا رہی ہے۔

شاہد خان آفریدی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اپنی ناکامی چھپانے کیلئے بلدیاتی نظام کو ناکام بنا رہی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کی وجہ سے عوام بلدیاتی نظام سے بدزن ہوگئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے جانب سے اسمبلیوں کی تحلیل عوام کے لئے خوشبختی ہوگی کیونکہ عوام ایک ناکام حکومت و پارٹی سے چھٹکارا پالے گی۔

بلدیاتی نمائندگان نے نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت نے انکے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک جاری رکھا ہوا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت تو اپنے ایم پی ایز کو تو ترقیاتی فنڈز دے رہی ہے تاہم دوسری پارٹیوں کے اکثریت میں جیتنے والے بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز جاری نہیں کیے جارہے۔

انکا کہنا کہ پاکستان تحریک انصاف کو ڈر ہے کہ دوسرے پارٹیوں ترقیاتی کاموں کی وجہ سے کامیاب نہ ہو انہوں نے مزید کہا کہ جب تک انہیں حقوق نہیں ملتے تب تک انکی جدوجہد جاری رہیگی.

‏سوشل میڈیا صارفین نے آج یوم سیاہ پر مختلف رائے کا اظہار کرتے ہوے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کے قیام کا پہلا سال مکمل تو ہوگیا ہے لیکن ایک سال کے دوران صوبے 131 تحصیل میں مقامی حکومتوں کو 41 ارب کے ترقیاتی فنڈ کا ایک روپیہ جاری نہیں ہو سکا۔ مزید تبصرے سامنے آگئے ہیں کہ خیبر پختونخوا حکومت خود مقامی حکومتوں کو فنڈز نہیں دے رہی اور وفاق سے اپنے لئے مانگ رہی ہے جو کھلا تضاد ہے۔

متعلقہ تحاریر