اینکر عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج، فوری رہائی کا حکم

جوڈیشل مجسٹریٹ لاہورنے صحافی اور یوٹیوبر عمران ریاض کو ریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز بیانات کےمقدمے سے ڈسچارج کرکے فوری رہائی کا حکم دے دیا ہے، عمران ریاض کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل نے کبھی  کسی ادارے کو ٹارگٹ نہیں کیا ہے

لاہور کی مقامی عدالت نے صحافی اوریوٹیوبر عمران ریاض خان کے خلاف ریاستی ادارے کی توہین کے الزام سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔

جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور نے صحافی اوریوٹیوبر عمران ریاض کو ریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز بیانات کےمقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔عدالت نے ان کی  رہائی کا حکم بھی  دےدیا۔

یہ بھی پڑھیے

فواد چوہدری کی رہائی کے بعد شیخ رشید اور اینکر پرسن عمران ریاض گرفتار

لاہور کی مقامی عدالت میں نجی چینل کے اینکر عمران ریاض کیخلاف سائبر کرائم مقدمے کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت ایف آئی اے کی  جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہوئی ۔

دوران سماعت ایف آئی اے نےعمران ریاض کو 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر حوالے کرنے کی درخواست کی تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرکے مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا ۔

اینکر عمران ریاض خان کی طرف سے میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور کہا کہ ایف آئی اے نے جسمانی ریمانڈ کی جو درخواست دی اس میں کوئی وجوہات بیان نہیں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران ریاض پر نفرت انگیز تقریر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے اور درخواست میں کہا گیا کہ عمران ریاض کی تقریر ایف آئی اے کی علاقائی حدود میں آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

امریکا کا ویزا کینسل ہونے پر مونس الہیٰ کی طنزیہ ٹوئٹ پر عمران ریاض کا ردعمل

عمران ریاض کے وکیل نے کہا کہ وفاقی حکومت گھٹیا، غلیظ الزامات لگا کر ڈھول پیٹ رہی ہے  مگر میرے موکل  عمران ریاض خان نے کبھی  کسی ادارے کو ٹارگٹ نہیں کیا ہے۔

عمران ریاض کے وکیل کا کہنا تھا کہ میرے موکل درج مقدمہ میں جو بیان کیا گیا اس کو تسلیم کرتے ہیں اور جس بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا اس بیان کو  وہ سر کا تاج سمجھتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر