اسکولوں میں صاف پانی کی فراہمی کا معاملہ: سیکریٹری ایجوکیشن سے جواب طلب

لاہور ہائیکورٹ نے درخواست منظور کرتے ہوئے سیکریٹری ایجوکیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری اسکولوں میں بچوں کو صاف پانی فراہم نہ کرنے کیخلاف درخواست پر سیکرٹری ایجوکیشن کو نوٹس جاری کر دیئے اور جواب مانگ لیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے رانا سکندر ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست پر سماعت کی ، جس میں نشاندہی کی گئی کہ 200 کے قریب سرکاری اسکولوں میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے اور صاف پانی فراہم نہ ہونے سے بچے بیمار ہو رہے ہیں بلکہ ان کو مہلک بیماری ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم

لاہور ہائی کورٹ کا الیکشن کمیشن کو 90 روز میں ہر صورت میں پنجاب میں انتخابات کرانے کا حکم

درخواست میں رانا سکندر ایڈووکیٹ نے باور کرایا ہے کہ صاف پانی اور خاص طور اسکولوں میں فراہم کرنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے لیکن حکومت ایک خاموش تماشائی بنی ہوئی جس کی وجہ سے بچوں میں مہلک بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

درخواست میں بچوں کو سکول میں صاف پانی فراہم نہ کرانا آئین اور بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ، اس کے ساتھ یہ ایک مجرمانہ غفلت بھی ہے۔

درخواست میں رانا سکندر ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ بچوں کو اسکولوں میں صاف پانی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

جسٹس شاہد کریم نے درخواست منظور کرتے ہوئے سیکریٹری ایجوکیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ تحاریر