لاہور ہائیکورٹ میں توشہ خانہ سے فیضیاب شخصیات کا ریکارڈ پیش کردیا گیا

لاہور ہائیکورٹ  کے جسٹس عاصم حفیظ  نے شہری منیر احمد کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کابینہ نے عمران خان  کے تحائف وصولی کی تفصیلات فراہم کی مگر آصف زرداری اور نواز شریف کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں

لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ سے  طائف وصول کرنے والی شخصیات کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے دائر درخواست پر متعلقہ ادارے کے ہیڈ آف ڈپیاٹمنٹ کو بیان حلفی سمیت طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں توشہ خانہ سے طائف وصول کرنے والی شخصیات کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے دائر درخواست پر سماعت  کے دوران توشہ خانہ کا سیل شدہ ریکارڈ پیش کر دیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیے

توشہ خانہ کیس: عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 28 فروری تک موخر

جسٹس عاصم حفیظ  نے شہری منیر احمد  کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ کابینہ ڈویژن نے عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات شائع کیں۔

شہری منیر احمد نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ کابینہ ڈویژن نے سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق صدر آصف زرداری سمیت دیگر تحائف کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

دوران سماعت سیکشن افسر بن یامین نے عدالت کے روبرو توشہ خانہ کا سیل شدہ ریکارڈ پیش کیا جبکہ عدالت نے متعلقہ ادارے کے ہیڈ آف ڈپیاٹمنٹ کو بیان حلفی سمیت طلب کرلیا  ہے ۔

عدالت نے کہاکہ اس سیل شدہ ریکارڈ کو نہیں کھولنا چاہے گے کیونکہ  ادارے کے سربراہ کا بیان حلفی نہیں آیا ہے وفاقی کے وکیل نے کلاسیفائیڈ  ریکارڈ  کو کھولنے پر اعتراض نہیں کیا ۔

وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کے روبرو کہا کہ اگر عدالت یہ کلاسیفائیڈ ریکارڈ کھولنا چاہتی ہے تو کھول سکتی ہے۔ عدالت نے سماعت 23 فروری تک ملتوی کردی   ہے ۔

متعلقہ تحاریر