تحریک انصاف کی ریلی کا اعلان ہوتے ہی لاہور میں ایک مرتبہ پھر دفعہ 144 نافذ

یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گذشتہ روز لاہور میں اپنی قیادت میں پی ٹی آئی کی انتخابی ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا۔

لاہور میں رات گئے ایک نئی پیش رفت کرتے ہوئے محکمہ داخلہ پنجاب نے ایک مرتبہ شہر بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ کردیا ہے ، نگراں وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ اگر صورتحال "کنٹرول سے باہر ہو گئی” تو پابندی میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی نے پابندی ہٹانے کےلیے الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کردی ہے۔

پنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو زور دے کر کہا ہے کہ وہ ’’قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں‘‘۔

یہ بھی پڑھیے

کل دوپہر دو بجے لاہور ریلی کو خود لیڈ کروں گا، عمران خان کا بڑا اعلان

ضروری ہوگیا ہے کہ قوم کو عمران خان جیسے فتنے سے نجات دلائی جائے، نواز شریف

عامر میر کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے، اس لیے کسی کو ریلی نکالنے یا عوامی اجتماع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

نگراں وزیر اطلاعات پنجاب نے بتایا کہ آج شہر میں ایچ بی ایل پی ایس ایل میچ، میراتھن اور ایک سائیکل ریس کا انعقاد ہونا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تقریبات کا انعقاد اسی طرح کیا جائے گا کیونکہ ان کے انعقاد شیڈول ایک ماہ سے طے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان ایونٹس کے باوجود چیئرمین تحریک انصاف نے اچانک ریلی کرنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا تھا دفعہ 144 نافذ کرنے کا اصل مقصد کرکٹ ٹیموں کی سیکورٹی کو ہر صورت ممکن بنانا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی مزاحمت ہوئی تو دفعہ 144 کے نفاذ کو مزید بڑھایا جائے گا۔

عامر میر نے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ 8 مارچ کو پی ٹی آئی کے جلسے کے دوران تحریک انصاف کے کارکن علی بلال کی ہلاکت کی ذمہ دار حکومت ہے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل بابر اعوان نے پی ٹی آئی کی ریلی سے قبل لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کو چیلنج کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں درخواست دائر کردی ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 30 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کا دن مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم نگران حکومت جس کا واحد مقصد آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو سہولت فراہم کرنا ہے ، اس سمت میں کوئی اقدام کرتے ہوئے دکھائی نہیں دے رہی۔

یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گذشتہ روز لاہور میں اپنی قیادت میں پی ٹی آئی کی انتخابی ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا۔

اس ساری صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب انتخابات کے شیڈول کا اعلان کردیا جاتا ہے تو دفعہ 144 کا نفاذ خلاف قانون ہوتا ہے ، اگر کوئی نگراں حکومت اس قسم کا اقدام کرتی ہے تو وہ آئینی حدود کی خلاف ورزی کرتی ہے۔

قانونی ماہرین نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دفعہ 144 کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چار یا چار سے زیادہ اکٹھے نہیں ہوسکتے ، جبکہ شہر لاہور میں پی ایس ایل کا میچ ، میراتھن اور سائیکل ریس کا انعقاد ہونے جارہا ہے ، سوال یہ کیا کرکٹ میچ افراد کے درمیان ہونے جارہا ہے ، میراتھن میں تین کھلاڑی حصہ لیں گے اور کیا سائیکل ریس میں تین اتھلیٹس حصہ لیں گے؟ ان کا کہنا تھا اصل یہ ہے کہ حکومت تحریک انصاف کی مقبولیت سے خائف ہے اور انہیں سیاسی جلسے کرنے سے روکنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔

متعلقہ تحاریر