نواز شریف کی وطن واپسی: شہباز شریف کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست عدالت میں دائر

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہباز شریف نے ہائیکورٹ کو بیان حلفی دیا تھا کہ چار ہفتوں میں نواز شریف واہس آجائیں گے ، اور وہ نہیں آئے۔

شہباز شریف کیجانب نواز شریف کو بیان حلفی دینے کے باوجود پاکستان واپس نہ لانے کیخلاف درخواست سماعت کےلیے مقرر کردی گئی۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ آج فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت کرے گا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہباز شریف نے ہائیکورٹ کو بیان حلفی دیا تھا کہ چار ہفتوں میں نواز شریف واہس آجائیں گے۔

دائر درخواست میں یہ کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو پاکستان سے گئے 4 سال ہونے کو ہیں لیکن وہ واپس نہیں آئے۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور ہائیکورٹ کا زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم

خیبرپختونخوا میں 28 مئی کو عام انتخابات کا اعلان؛ گورنر نے الیکشن کو ناممکن بھی قرار دیا

فواد چوہدری کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعظم پاکستان ہوتے ہوئے بھائی کو سہولت دیتے ہوئے بلیو پاسپورٹ جاری کیا۔

یہ بھی موقف کیا گیا ہے کہ شہباز شریف کا بطور وزیراعظم اپنے بھائی کو بلیو پاسپورٹ دینے انکے حلف کیخلاف ورزی ہے۔

دائر درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز شریف نے ایک مجرم کو عدالت میں پیش کرنا تھا لیکن ابھی تک پیش نہیں کیا، شہباز شریف ایک اشتہاری مجرم کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔

فواد چوہدری کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت شہباز شریف 2019 میں کیے گئے حکم پر عملدرآمد کرنے کا حکم دے۔

متعلقہ تحاریر