زمان پارک آپریشن عمران خان کو ختم کرنے کیلیے تھا، طارق پرویز
ہماری تاریخ میں اس سے پہلے کبھی کسی عدالت کی طرف سے کسی بھی معاملے میں کوئی وارنٹ جاری نہیں کیا،پولیس اوررینجرز نے اتنے بے رحمانہ انداز میں عمل کیا ، یہ ایک جال ہے، سابق ڈی جی ایف آئی اے
ایف آئی اے کے سابق سربراہ اور قومی انسداد دہشتگردی اتھارٹی کے کوآرڈینیٹر طارق پرویز نے کہاہےکہ زمان پارک آپریشن وارنٹ کی تکمیل کیلیے نہیں عمران خان کو ختم کرنے کیلیے تھا۔
انہوں نے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کو عمران خان کیخلاف جال قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیے
موجودہ کرپٹ حکومت کے پیچھے آرمی چیف کھڑے ہیں، عمران خان کا امریکی ٹی وی کو انٹرویو
لاہور پولیس کو علی بلال کی موت کو حادثے قرار دینے کیلیے تاحال فوٹیج کی تلاش
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سابق سربراہ طارق پرویز نے کہاکہ زمان پارک میں عمران خان کے خلاف آپریشن عدالت کے وارنٹ کی تعمیل کے لیے میں نہیں ہے بلکہ اس کا بڑا مقصد عمران خان کو ختم کرناہے۔
The operation against IK in Zaman Park is not about compliance of warrants of court but has a bigger objective of neutralising IK. Never before in our history, has any warrant issued by any court in any case, been so ruthlessly implemented by Pol nd Rgrs. It is a trap.
— Tariq Parvez (@TariqParvezTP) March 15, 2023
انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ میں اس سے پہلے کبھی کسی عدالت کی طرف سے کسی بھی معاملے میں کوئی وارنٹ جاری نہیں کیا،پولیس اوررینجرز نے اتنے بے رحمانہ انداز میں عمل کیا ، یہ ایک جال ہے۔
The only way out of the present crisis is to move ahead strictly in accordance with the constitution ie in the provinces where assemblies have been dissolved, free and fair elections be held as mandated by the constitution.
— Tariq Parvez (@TariqParvezTP) March 16, 2023
انہوں نے مزیدکہاکہ موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ آئین کے مطابق سختی سے آگے بڑھنا ہے یعنی جن صوبوں میں اسمبلیاں تحلیل ہو چکی ہیں وہاں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرائے جائیں جیسا کہ آئین کا حکم ہے۔
Let us not lose sight of the fact that the basis of rule of law is respect of the courts and all orders of the courts, have to be respected and enforced, in letter and spirit.
— Tariq Parvez (@TariqParvezTP) March 16, 2023
ان کا کہنا تھاکہ ہمیں اس حقیقت سے چشم پوشی نہیں کرنی چاہیے کہ قانون کی حکمرانی کی بنیاد عدالتوں کا احترام ہے اور عدالتوں کے تمام احکامات کا احترام اور ان پر عمل در آمد ہونا چاہیے۔