کل ہائیکورٹ سے وارنٹ کی تعمیل اور زمان پارک میں سرچنگ کی اجازت لے جائے گی، آئی جی پنجاب
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ زمان پارک میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں ، زمان پارک آپریشن مکمل ہوگا تو ساری تفصیلات سامنے لائیں گے۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ ہمارے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ زمان پارک میں عسکریت موجود ہیں ، ایک عسکریت پسند 8 سال قید بھی کاٹ چکا ہے ، جبکہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ زمان پارک جانے والی ٹیم کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا ، وہاں مسلح جتھوں نے حملہ کیا ، پیٹرول بم پھینکے گئے ، گولی چلانا بہت آسان ہے مگر بہادری یہ ہے کہ گولی نہ چلائی جائے۔ ظلِ شاہ جن کی گاڑی سے ٹکرا کر جاں بحق ہوا انہوں نے اعترافی بیان دے دیا ہے۔
لاہور میں نگراں وزیر اطلاعات عامر میر اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عامر میر کا کہنا تھا کہ زمان پارک میں تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد کا قریبی ساتھی موجود ہے، مذکورہ دہشتگرد 8 سال کی سزا بھی کاٹ چکا ہے۔ وہ عسکریت پسند اب خیبر پختونخواہ کی سیاسی جماعت کے ساتھ ہے اور سابق وزیراعلی خیبر پختونخواہ نے اپنے ساتھ رکھا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ؛ عمران خان کو 18 مارچ کو لازمی عدالت میں پیش ہونا پڑے گا
عمران خان کو سیاست نہیں کرنی چاہیے وہ اس میدان کا کھلاڑی نہیں، مولانا فضل الرحمان
عامر میر نے کہا کہ ہماری فورس جب بھی زمان پارک کی طرف گئی ان کے پاس ڈنڈوں کے سوا کوئی اسلحہ نہیں تھا، گورنمنٹ نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ جانی نقصان نہ ہو۔ جب زمان پارک آپریشن مکمل ہوگا تو ساری تفصیلات سامنے لائیں گے۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ پولیس تحمل سے کام لے رہی ہے لیکن دوسری جانب سے تشدد کے واقعات ہو رہے ہیں ، جس کی وجہ سے درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، کچھ شدید زخمی ہیں۔ عمران خان کے وارنٹ پر عمل کا فیصلہ کیا تو گرفتاری میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ ناقابل ضمانت وارنٹ پر پولیس کی مدد قانون کے طور پر دی گئی، آپریشن کرنے کا ارادہ نہیں تھا اس لیے مناسب نفری دی گئی ، ڈی آئی جی اسلام آباد گئے تو پتھراؤ کیا گیا جس میں وہ زخمی ہوئے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ پہلے سے موجود جتھوں نے پتھر پھینکے ، پیٹرول بم پھینکے ، گرین بیلٹ کو جلا دیا گیا، رینجرز کے جوان گئے تو ان پر بھی حملہ کیا گیا، ایک گاڑی کو بھی جلایا گیا، سی سی پی او، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی سمیت تمام نفری بغیر اسلحہ تھے۔
ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے زمان پارک کے باہر حملے کیے گئے، شدید حملہ کیا گیا اور رینجرز کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا گیا، پولیس نے منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس پھینکی اور واٹر کینن کا ستعمال کیا ، ڈی آئی جی آپریشنز کے اوپر بھی پیٹرول بم پھینکا گیا۔
ان کا کہنا تھا زمان پارک کو نوگوایریا بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ، کسی ایک جگہ بھی پولیس نے جانی نقصان کی کوشش نہیں کی، اس کا ثبوت یہ ہے کہ زخمیوں میں پولیس اہلکاروں کی تعداد 60 سے زائد ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ کوئی ایسا کام ہو جس سے پی ایس ایل کو نقصان ہو، ہم نے پاکستان کے برینڈ کو کامیاب بنانے کیلئے آگے پیش قدمی روکی، میڈیا حقائق سے واقف ہے کہ پوری صورتحال کیا تھی۔
انہوں نے کہا کہ نو گو ایریا کا مطلب یہ ہے کہ پولیس اس علاقے میں نہ جا سکے یا سرچنگ نہ کر سکے، ہائیکورٹ میں کل استدعا کریں گے وارنٹ پر تعمیل اور سرچنگ کی اجازت دی جائے، آئی جی پنجاب
آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے واضح طور پرکہا آپ ان کیساتھ بیٹھ کر مذاکرات کیجئے، 6 بجے پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے عدالتی حکم پر بات چیت ہوگی۔
ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ گولی چلانا بہت آسان ہوتا ہے بہادری یہ ہے کہ گولی نہ چلائی جائے، ایف آئی آر درج ہوئیں اس پر گرفتاریاں شروع ہوچکی ہیں، ہائیکورٹ نے واضح کہا کہ ایف آئی آرز کو قانون کے مطابق دیکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مظلوم شخص کا بیٹا کار ایکسیڈنٹ میں مارا گیا یہ بھی پولیس پر ڈال دیا، ظل شاہ کیس میں ڈرائیور اور اسکے ساتھی کا 164 کا بیان ریکارڈ ہو چکا، دونوں کا بیان عدالت کے سامنے ہے ظل شاہ کی موت حادثے میں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ظل شاہ کی ہلاکت کے ذمہ دار دونوں افراد نے اعتراف جرم کر لیا، ظل شاہ کے والد نے سچ کا ساتھ دیا ہے۔