علی بلال قتل کیس: حسان نیازی اور شکیل زمان کی ضمانت منظور

عدالت نے دونوں ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے جمعرات کے روز پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے بھانجے حسان نیازی اور پارٹی رہنما راجہ شکیل زمان کی پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظلے شاہ قتل کیس میں ضمانت منظور کر لی۔

اے ٹی سی کے جج اعجاز احمد نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

لاہور بار کے صدر رانا انتظار نے حسان نیازی کی نمائندگی کی اور ایڈووکیٹ برہان معظم ملیم نے عدالت میں راجہ شکیل زمان کی نمائندگی کی جبکہ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل عبدالجبار ڈوگر نے ضمانت کی درخواستوں کے خلاف بحث کی۔

یہ بھی پڑھیے

غربت میں اضافہ؛ رفاحی اداروں کے باہر رش مگر حکمران سیاسی داؤ بیچ میں مشغول

پنجاب اور خیبر پختونخوا انتخابات کا معالہ: سپریم کورٹ میں کیس کل سماعت کیلئے مقرر

دلائل مکمل ہونے پر انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ، جو بعدازاں سناتے ہوئے عدالت نے دونوں ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ اے ٹی سی کے جج نے بلال شاہ کے قتل کے ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ بلال احمد عرف ظلے شاہ کو مبینہ طور پر پنجاب پولیس نے لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسے میں قتل کیا تھا لیکن الٹا پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کیسز بنا دیئے گئے تھے ،اور فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی کارکن کے قتل کی عدالتی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ تاہم لاہور پولیس نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ بلال احمد کی موت ٹریفک حادثے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

جس پر پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے سوال اٹھایا تھا کہ اگر بلال احمد کی موت حادثے میں ہوئی تھی تو پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ کیوں درج کیا گیا تھا؟

متعلقہ تحاریر