پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم ہیڈ اظہر مشوانی بازیابی کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں پیش

عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے، عدالت نے بازیابی کے بعد پولیس کو بیان ریکارڈ نہ کروانے پر اظہار برہمی کیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی بازیابی کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوگئے۔

 لاہور ہائیکورٹ عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی کی بازیابی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت اظہر مشوانی عدالت میں پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل میڈیا ٹیم کے گمشدہ سربراہ اظہرمشوانی کی گھر واپسی

دوران سماعت جسٹس عالیہ نیلم نے اظہر مشوانی سے استفسار کیا کہ آپ کو کس نے اغوا کیا تھا جس پر انہوں نے بتایا کہ مجھے علم نہیں وہ لوگ میرے سامنے جب آتے تو نقاب پہن ہوئے ہوتے تھے۔

اظہر مشوانی نے کہا کہ وہ لوگ اپنے آپ کو  ایف آئی اے کا ظاہر کررہے تھے کہتے تھے  رانا ثناءاللہ اور ڈی جی کی طرف سے ہدایات  ہیں۔

عدالت کا پولیس کے پاس جاکر بیان ریکارڈ نہ کرانے پر اظہار ناراضگی کیا۔ جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ اظہر مشوانی کو بازیابی کے بعد پولیس کے سامنے پیش ہونا چاہیے تھا۔

جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ پولیس ہمارے پاس وہ ایجنسی ہے جس کے پاس سب سے پہلے شکایت لیکر جاتے ہیں جس پر اظہر مشوانی کے وکیل نے کہا کہ بازیابی کے بعد میرے موکل ذہنی طور پر ڈسٹرب ہیں۔

اظہر مشوانی کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ مغوی کو اسلام آباد چھوڑ دیا گیا، عدالت نے درخواست غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دی ۔

یاد رہے کہ پی ٹی ائی کی میڈیا ٹیم کے ہیڈ اظہر مشوانی کو 23 مارچ کی رات ان کے گھر سے نامعلوم افراد اٹھا کر لے گئے تھے، ان کی بازیابی چند روز قبل عمل میں آئی، مشوانی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے اپنی بازیابی کی اطلاع دی تاہم اس حوالے سے انہوں نے مزید کچھ نہیں بتایا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

ظہرمشوانی کی گمشدگی کا 8واں روز؛ لاہور ہائیکورٹ کا بازیابی کا حکم، پی ٹی آئی کا احتجاج کا اعلان

تحریک انصاف نے اظہر مشوانی کی عدم بازیابی پر احتجاج کا اعلان بھی کیا تھا تاہم وہ گھر واپس آئے مگر تاحال اس حوالے سے پارٹی کی جانب سے کوئی پریس کانفرنس نہیں کی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر