عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح کیس: گواہ عون چوہدری کا بیان قلمبند

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن نصرمن اللہ نے عون چوہدری کا بیان قلمبند کرنے سے قبل ان سے بیان حلفی لیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے غیرشرعی نکاح کے کیس کی سماعت کی ہے، سابق پی ٹی آئی رہنما عون چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان اور ریحام خان کے درمیان طلاق 2015 میں ہوئی تھی ، عمران خان نے ریحام خان کو طلاق بشریٰ بی بی کے کہنے پر دی تھی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج نصرمن اللہ کی عدالت میں عمران خان کے پرانے ساتھی عون چوہدری نے اپنا بیان قلمبند کروایا ، بیان سے قبل عون چوہدری سے بیان حلفی لیا گیا اور شناختی کارڈ بھی طلب کیا گیا۔

بیان دیتے ہوئے عون چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی کے کہنے پر ریحام خان کو بذریعہ ای میل طلاق بھیجی تھی، کیونکہ اس وقت ریحام خان پاکستان میں موجود نہیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیے 

جلاؤ گھیراؤ، پولیس تشدد؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 6 مئی تک توسیع

چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر رہیں گے، ای سی پی کا فیصلہ

عون چوہدری کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے عمران خان سے کہا آپ کے لیے ریحام خان طلاق دینا بہتر ہے ، عمران خان طلاق کے بعد ذہنی طور پر کافی پریشان رہے۔

عون چوہدری نے بتایا کہ 31 دسمبر 2017 کو عمران خان کی جانب سے مجھے کال کرکے بلایا گیا ، کل یعنی یکم جنوری 2018 کو میرا نکاح بشریٰ بی بی سے ہونا طے پایا ہے ، اس لیے جو انتظامات کرنے آپ نے ہی کرنے ہیں ، آپ فوراً آجائیں۔

گواہ عون چوہدری کا کہنا تھا کہ یکم جنوری 2018 کو میں ذلفی بخاری کے ہمراہ اسلام آباد سے لاہور کے لیے روانہ ہوا، اور لاہور ہی میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھایا گیا۔

عون چوہدری نے بتایا کہ جب عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھایا جارہا تھا تو مفتی سعید نے دونوں فریقین سے دریافت کیا کہ بشریٰ بی بی کا طلاق نامہ موجود ہے ، جس پر دونوں فریقین کی جانب سے کہہ دیا گیا کہ وہ آپ کو مہیا کردیا جائے گا۔

گواہ عون چوہدری کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے طلاق کی عدت 14 فروری یا 18 فروری 2018 کو پورا ہونا تھی۔ نکاح کے کچھ دنوں بعد عمران خان نے مجھے کہا ہے کہ نکاح دوبارہ پڑھایا جائے گا اس حوالے سے آپ انتظامات کرلیں۔

عون چوہدری نے بتایا کہ میں عمران خان نے پوچھا کہ پھر آپ نے یکم جنوری کو نکاح کیوں پڑھوایا تھا۔ اس پر عمران خان نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے کہنا تھا کہ نئے سال کے پہلے دن اگر نکاح پڑھا دیا جاتا ہے تو آپ وزیراعظم بن جائیں گے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو ان سب باتوں کا کیسے پتا ہے؟۔ جس پر عون چوہدری کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان پرسنل اور پولیٹیکل سیکریٹری تھا ، عمران خان کے سارے سیاسی اور ذاتی معاملات کو دیکھتا تھا۔

گواہ عون چوہدری عمران اور بشریٰ بی بی کے نکاح کے دوسرے گواہ تھے جن کا بیان آج قلمبند کیا گیا تھا۔ درخواست گزار کی درخواست پر عون چوہدری کا بیان قلمبند کیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر