لمبی تمہید کے بعد فیاض الحسن چوہان نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کردیا

تحریک انصاف کے سابق رہنما کا کہنا ہے کہ میں نے سربراہ تحریک انصاف عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ریاست سے تصادم کی پالیسی سے گریز کریں۔

سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی جانب سے اپنے خاندان، والدہ اور اپنی صحت کو وجوہات بتاتے ہوئے ‘فعال سیاست’ چھوڑنے کے اعلان کے کچھ دیر بعد پنجاب کے سابق وزیر فیاض الحسن چوہان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر کڑی تنقید کا آغاز کیا اور بعدازاں تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو چھوڑ رہا ہوں تاہم سیاست جاری رہے گی۔

منگل کے روز اسلام آباد میں طویل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے پوری قوم غمزدہ ہے اور وہ بھی 9 مئی کے واقعات سے دکھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے 

بلوچ نیشنل آرمی کے کمانڈر گلزار امام شمبے نے اسلحہ ڈال کر ریاست سے معافی مانگ لی

ان کا کہنا تھا کہ ’’میرے خاندان کا فوج سے پرانا اور گہرا تعلق ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’سیاست دان کا کام ریاست سے تصادم نہیں ہوتا۔ سیاست میں انتہا پسندی نہیں ہونی چاہیے۔‘‘

سابق وزیر پنجاب نے کہا کہ ان کے علاوہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو کسی نے نہیں کہا کہ وہ ریاست سے تصادم کی پالیسی سے گریز کریں جس کی وجہ سے انہیں پارٹی میں سائیڈ لائن کر دیا گیا اور پی ٹی آئی کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ’’میں نے سابق وزیر اعظم سے کہا کہ آپ کے ارد گرد کے لوگ آپ کی صحیح رہنمائی نہیں کر رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں نے خان صاحب سے کہا کہ وہ سیاستدانوں کو نشانہ بنائیں اور ان پر تنقید کریں۔‘‘

اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو شہباز گل، فواد چوہدری جیسے رہنماؤں کے غلط مشوروں نے یہاں تک پہنچایا جبکہ انہوں نے میرے مشوروں کو نہیں مانا اور پھر نو مئی جیسا افسوسناک واقعہ پیش آیا، میں بھی اس واقعے پر اتنا ہی دکھی ہوں جتنا عوام ہیں۔

متعلقہ تحاریر