لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات سے متعلق وفاق و پنجاب سے جواب طلب کرلیا

لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی جوڈیشل انکوائری کروانے کی درخواست پر وفاق اور  حکومت پنجاب، آئی جی پنجاب سے جواب طلب کرلیا، درخواست میں جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان  کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم(جی آئی ٹی )بنانے سے متعلق وفاق اور پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا ۔

لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی جوڈیشل انکوائری کروانے کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب کیا۔ عدالت نے اسی نوعیت کی تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کی بھی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیے

کمانڈنگ آفیسر نے آرمی ایکٹ کے تحت 16 مشتبہ افراد کو تحویل میں لینے کی درخواست کردی

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے افضل پہاڑ کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کی استدعا کی ہے ۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ پرتشد واقعات کی تحقیقات کیلئے لاہور ہائی کورٹ کے جج کی نگرانی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے ،عدالت نے وفاق و صوبائی حکومت سے جواب طلب کیا ۔

عدالت نے جوڈیشل انکوائری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی اور پنجاب حکومتوں اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے جواب طلب کر لیا۔عدالت نے  مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی ۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرامن احتجاج کیا گیا۔ تاہم بعض انتہا پسندوں کی وجہ سے احتجاج افراتفری میں بدل گیا۔

یہ بھی پڑھیے

کورکمانڈر ہاؤس حملے کی ملزمہ خدیجہ شاہ کو شناختی پریڈ کیلئے جیل بھیجنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کے حملوں کی جے آئی ٹی بنانے کی درخواست پر وفاق اور پنجاب حکومتوں سے جواب طلب کر تے ہوئے مزید سماعت پیر تک کے لیے ملتوی کردی ہے ۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد واقعات میں نجی و سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات کو کو نقصان پہنچا کر نذر آتش کردیا گیا تھا ۔

متعلقہ تحاریر