تحریک انصاف کے صدر پرویز الہٰی کو لاہور سے گرفتار کرلیاگیا

محکمہ اینٹی کرپشن پولیس نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو ان کی رہائشگاہ لاہور سے گرفتار کیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو محکمہ اینٹی کرپشن پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو ان کی رہائشگاہ ظہور پیلس سے گرفتار کرلیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کو ضلع گجرات کے لیے مختص کیے گئے ترقیاتی فنڈز میں خورد برد سے متعلق 70 ملین روپے کی کرپشن کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر طلب کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے 

لاہور ہائیکورٹ کا پولیس کو کل خدیجہ شاہ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم

اے ٹی سی نے تین مقدمات میں عمران خان کے ضمانتی مچلکے منظور کرلیے

میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری پرویز الہیٰ کو ریکی بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتاری اس وقت عمل میں جائے جب ظہور پیلس سے نکل کو مین بلیوارڈ کی جانب جارہے تھے۔

گرفتاری کے وقت محکمہ اینٹی کرپشن کے ساتھ پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔ ترجمان پرویز الہیٰ نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

صدر پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ پنجاب پولیس اور محکمہ اینٹی کرپشن کو کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مقدمات میں مطلوب تھے۔ جبکہ اس مقدمے میں عدم پیشی پر ان کی ضمانت بھی خارج ہو چکی تھی۔ اور گذشتہ 8 روز سے وہ روپوش تھے۔

واضح رہے کہ پنجاب پولیس نے چوہدری ظہور الہیٰ روڈ کو دونوں اطراف سے بند کررکھا تھا۔ اور ناکے لگا کر پچھلے 8 روز سے مسلسل اس علاقے کی نگرانی کی جارہی تھی۔

ترجمان پنجاب پولیس 

پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ اینٹی کرپشن یونٹ کے درج کردہ مقدمے کے علاوہ پولیس نے 29 اپریل کو الٰہی کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا۔

ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد پولیس اپنی تحقیقات کا آغاز کرے گی۔ چوہدری پرویز الٰہی دہشت گردی کی دفعات سمیت مجموعی طور پر 13 مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔

چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری پر چوہدری مونس الہیٰ کا ردعمل

چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے ان کے صاحبزادے چوہدری مونس الہیٰ نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” جنوری سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا تھا تب میرے والد نے مجھے یہ کہا تھا کہ چاہے مجھے بھی گرفتار کر لیں ہم نے عمران خان کا ساتھ دینا ہے ۔ 3 دن پہلے میرے والد اور  والدہ نے یہی چیز دہرائی۔اب کہا جا رہا ہے کہ پولیس نے میرے والد کو جھوٹے مقدموں میں گرفتار کیا ہے۔ ہم انشا ءاللہ پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے۔”

متعلقہ تحاریر